ترکی ، تاریخی ریفرینڈم میں عوا م نے صدارتی نظام کے حق میں ووٹ دیدیا،اردوگان کو حکومت کرنے کی مکمل طاقت حاصل
طیب اردگان اب 2029 تک اپنے عہدے پر قائم رہیں گے،ترک صدر کی وزیراعظم اورنیشنلسٹ اپوزیشن لیڈرکوفون کرکے نتائج پر مبارکباد ، ترک صدر کی فتح پر حامیوں کا جشن اپوزیشن پارٹی کا 60 فیصد سے زائد ووٹوں کی دوبارہ گنتی کامطالبہ
اتوار 16 اپریل 2017 23:30
(جاری ہے)
ریفرینڈم کی منظوری کے بعد ترک صدر 2029 تک اپنے عہدے پر قائم رہیں گے۔ترک صدر نے وزیراعظم اورنیشنلسٹ اپوزیشن لیڈرکوفون کرکے نتائج پر مبارکباد دی جبکہ اپوزیشن پارٹی نے 60 فیصد سے زائد ووٹوں کی دوبارہ گنتی کامطالبہ کردیا۔
ترک صدر کی فتح پر حامیوں نے بھرپور جشن منایا۔طیب اردگان کا کہنا تھاکہ ترک ریفرنڈم میں عوام نے صدارتی نظام کے حق میں ووٹ دے دیا ہے ۔ریفرینڈم کے نتائج صدر اردوگان کے حق میں آنے کے بعد انھیں کابینہ کے وزرا، ڈگری جاری کرنے، سینیئر ججوں کے چنا ئو اور پارلیمان کو برخاست کرنے کے وسیع اختیار حاصل ہو گئے ہیں۔ریفرینڈم کیلئے 81 اضلاع میں ایک لاکھ 67 ہزار 140 بیلٹ بک لگائے گئے تھے اور انتخابات میں 55 ملین 3 لاکھ 19 ہزار 222 رائے دہندگان نے اپنے ووٹوں کا استعمال کیا۔بعض مشرقی اضلاع میں ووٹ ڈالنے کا عمل صبح 7 بجے شروع ہوا اور شام 4 بجے اختتام پذیر ہوا۔دیگر اضلاع میں ووٹ ڈالنے کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا اور شام 5 بجے اختتام پذیر ہوگیا۔بیرون ملک مقیم ترک شہریوں نے 27 مارچ سے 9 اپریل کے درمیان اپنے ووٹوں کا استعمال کیا۔ترکی میں ووٹ ڈالنے کا عمل مکمل ہونے کے بعد اندرون ملک اور بیرون ملک ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ایک ساتھ شروع کردی گئی تھی ۔رجب طیب اردوگان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم سے ملک کو جدید طرز پر لانے میں مدد ملے گی۔ تاہم ان کے مخالفین کو خدشہ ہے کہ یہ آمریت کا باعث بن سکتی ہے۔ترکی میں ہفتے کو سیاست دانوں نے ریفرینڈم کے لیے ہونے والی مہم کے آخر روز ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کی اپیلیں کیں۔ترکی کے صدر کا کہنا ہے کہ ملک کو درپیش سکیورٹی چیلنجز سے عہدہ برآ ہونے کے لیے تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔استنبول میں ریفرینڈم سے قبل آخری ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اردوگان نے اپنے حامیوں کو بتایا کہ نئے آئین سے ملک میں استحکام اور اعتماد آئے گا جو ملکی ترقی کی ضرورت ہے۔ترک پارلیمان نے جنوری میں آئین کے آرٹیکل 18 کی منظوری دی تھی تاہم اس موقع پر پارلیمان میں ہاتھا پائی بھی دیکھنے کو ملی۔ترکی میں گذشتہ برس ملک میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد میڈیا اور دیگر اداروں کے خلاف ہونے والے کریک ڈان پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے تاہم صدر کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ملک کے استحکام کے لیے تبدیلیاں ضروری ہیں۔نئی اصلاحات کے تحت ملک کے وزیراعظم کا عہدہ موجودہ وزیراعظم بن علی یلدرم کے بجائے کسی اور شخصیت کے پاس جائے گا یا پھر اس عہدے کے جگہ نائب صدر لیں گے۔مزید قومی خبریں
-
بیرون ملک تعلیم کے نام پر طلبہ سے فراڈ والے گینگ کا اہم رکن گرفتار
-
خیبرپختونخوا حکومت کا گاڑیوں پر روڈ یوزر چارج بل 2024 بہت جلد منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
-
چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں سابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور وفود کی ملاقاتیں
-
اسلام آباد، ڈرائیونگ لائسنس کی فیس میں 25فیصد اضافہ
-
پاکستان بیورو برائے شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ جاری ،قیمتوں میں ہفتہ وار بنیادوں پر 1.39 فیصد کی نمایاں کمی
-
ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کی کارروائی،ڈاکو گرفتار ، چھینی گئی رقم 6 لاکھ روپے برآمد
-
کامن ویلتھ یوتھ سیکرٹریٹ پاکستان میں بننے سے نوجوانوں کو 56ممالک تک رسائی ہو گی، رانا مشہود احمد
-
عدالت کا سیل کردہ تندور ڈی سیل اور گرفتارلوگوں کو رہا کرنے کا حکم
-
سپریم کورٹ،نیب ترامیم فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلیے لارجربینچ تشکیل،سماعت 14مئی کوہوگی
-
اسلام آبادجیل تعمیر کا پہلا مرحلہ ریکارڈ 6 ماہ کی مدت میں مکمل کیا جائے گا،وفاقی وزیر داخلہ
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے طلبہ کیلئے لیپ ٹاپ سکیم کی منظوری دیدی
-
شمالی وزیرستان، لڑکیوں کے نجی اسکول کو دھماکے سے اڑا دیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.