چیئرمین واپڈا کا حب ڈیم کا دورہ ، سپل وے اور ڈیم کے مختلف حصوں کا تفصیلی جائزہ لیا
1ء میں تکمیل کے بعدحب ڈیم کراچی اور حب میں پانی کی گھریلو اور صنعتی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے :چیئرمین واپڈا دریائے حب میں آنے والے اضافی پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے واپڈا مختلف تکنیکی امکانات پر غور کر رہا ہے ، چیئرمین واپڈا کی دورہ کے موقع پر گفتگو
اتوار 23 اپریل 2017 17:01
(جاری ہے)
چیئرمین واپڈا کے دورے کے موقع پر حب ڈیم کے او اینڈ ایم (O&M) اخراجات کی وصولی کے معاملے پر بھی گفتگو کی گئی ۔
چیئرمین واپڈا کو بتایا گیا کہ اِس مد میں سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں کے ذمہ واجبات ایک ارب روپے سے تجاوز کر چکے ہیں۔ سندھ نے 74 کروڑ 20 لاکھ روپے جبکہ بلوچستان نے 29 کروڑ روپے واپڈا کو ادا کرنے ہیں ۔ چیئرمین نے پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی کہ وہ مذکورہ واجبات کی وصولی کے لئے دونوں صوبائی حکومتوں سے قریبی رابطہ رکھیں ۔ چیئرمین واپڈا نے کہا کہ مالی دشواریوں کے باوجود واپڈا 2013 ء سے اب تک حب ڈیم کے او اینڈ ایم (O&M) اخراجات کو پورا کرنے کے لئے اپنے وسائل بھی استعمال کر رہا ہے ۔ اُنہوں نے توقع ظاہر کی کہ واپڈا اور صوبائی حکومتوں کے درمیان واجبات کا معاملہ جلد حل ہو جائے گا ۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حب ڈیم میں ذخیرہ ہونے والے پانی سے 63.3 فی صد سندھ جبکہ 36.7 فی صد بلوچستان حاصل کرتا ہے۔1981 ء میں حب ڈیم مکمل ہوا تو اِس میں قابلِ استعمال پانی جمع کرنے کی صلاحیت(Live Storage) 7 لاکھ 60 ہزار ایکڑ فٹ تھی ، جو مٹی بھرنے کے قدرتی عمل کی وجہ سے کم ہو کر 6 لاکھ 50 ہزار ایکڑ فٹ رہ گئی ہے ۔ ڈیم کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد 7 مرتبہ ایسی صورت ِ حال پیش آئی کہ ڈیم میں پانی اِس کی مکمل صلاحیت کے مطابق ذخیرہ ہو چکا تھااور مزید پانی آنے کی وجہ سے اِس کی صلاحیت سے زیادہ اضافی پانی کو سپل وے کے ذریعے خارج کرنا پڑا۔ اِن 7 مواقع پر خارج کئے جانے والے اِس اضافی پانی کی مجموعی مقدار 41 لاکھ 30 ہزار ایکڑ فٹ بنتی ہےمزید اہم خبریں
-
یو این جنرل اسمبلی: ہر سال 24 مئی کو یوم مارخور منانے کا فیصلہ
-
ملک میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہو گیا
-
اگر ملک چلانا ہے تو پھر نیب کے ادارے کو ختم کرنا پڑے گا
-
مشرقی افریقہ: بارشوں اور سیلاب کے دوران یو این امدادی کارروائیاں جاری
-
ایکسٹینشن بربادی کا راستہ ہے
-
سچ یہ ہے کہ یہ الیکشن تحریک انصاف جیت چکی
-
ملک میں رواں سال کی پہلی ہیٹ ویو کا الرٹ جاری
-
اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی
-
وزیرخزانہ کی ایف بی آرکو محصولات وصولی کا ہدف حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہدایت
-
گندم اور چینی کا بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات
-
سندھ حکومت سٹنٹنگ سمیت ہر قسم کی غذائی قلت کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.