کراچی ،جی سی ٹی کے تحت صوبے بھر میں 165اسکول قائم کردیئے گئے

پیر 29 مئی 2017 16:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2017ء) تعلیم کے شعبے میں حکومت کی عدم دلچسپی کے سبب ملک میں غیر سرکاری تنظمیں تعلیم کے حوالے سے نمایاں کا م کررہی ہیں اور مختلف ادارے اور مخیر حضرات کے تعاون سے تعلیم کے شعبے میں بہتر لانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز ایک غیر سرکاری تنظیم گرین کریسینٹ ٹرسٹ کے زیر اہتمام تقریب سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ اس تنظیم نے گذشتہ 21سالوں میں 165اسکول تعمیر کئے ہیں جن میں 33ہزار طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں اور یہ تمام اسکول غریب اور پسماندہ علاقوں میں تعمیر کئے گئے ہیں۔ اس ٹرسٹ کے تحت تھر میں 430پانی کے کنویں بھی تعمیر کئے گئے ہیں جس سے ایک لاکھ سے زائد افراد کو پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

تقریب سے ٹرسٹ کے سی ای او زاہد سعید، سابق سی ای او ٹی ڈیپ ایس ایم منیر، سینڑ عبدالحسیب خان، ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

تقر یب سے اپنے خطاب میں ایس ایم منیر نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت کئی معاشی و سماجی مسائل موجود ہیں پر ان سب کے باوجود پاکستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ عطیات دینے والے ملکوں میں میں تیسرے نمبر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہماری نسلوں کے مستقبل کے حوالے سے غیر سنجیدہ نظر آتی ہے کیونکہ نہ تو تعلیم اور نہ ہی صحت کے شعبے میں کوئی اقدامات کئے جارہے ہیں۔

اس تناظر میں نجی شعبے اور غیر سرکاری تنظیموں کا کردار قابل تعریف ہے کو تعلیم و صحت کے حوالے سے کئی پروجیکٹ پر کام کررہے ہیں۔ اس موقع پر ایس ایم منیر نے جی سی ٹ کیلئے دس لاکھ روپے امداد کا بھی اعلان کیا۔اس موقع پر سی ای او جی سی ٹی زاہد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا مقصد ملک میں تعلیم کو عام کرنا اور غریب لوگوں کے صحت کے مسائل کو حل کرنا ہے اور ان اسکولوں سے کئی طلباء مستفید ہورہے ہیں اور اس کے ذریعے ہم کوگوں کو روزگار بھی فراہم کررہے ہیں۔ اس موقع پر فیڈریشن کے صدر زبیر طفیل نے کہا کہ جی سی ٹی انسانوں کی خدمت کا بہترین کا کرہی ہے اور لوگوں کی خدمت کا درس ہمیں دین بھی دیتاہے۔اس موقع پر انہوں نے فیڈریشن کی طرف سے 5 لاکھ روپے دنیے کا اعلان بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :