حالیہ گرمی کی لہر کے دوران پھل دار پودوں پر توجہ نہ دی گئی تو پیداوار بری طرح متاثر ہو سکتی ہے ،محکمہ زراعت

جمعرات 8 جون 2017 12:43

حالیہ گرمی کی لہر کے دوران پھل دار پودوں پر توجہ نہ دی گئی تو پیداوار ..
لاہور۔7 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جون2017ء) محکمہ زراعت نے باغبانوں کو خبردار کیا ہے کہ حالیہ گرمی کی لہر کے دوران پھل دار پودوں پر توجہ نہ دی گئی تو پیداوار بری طرح متاثر ہو سکتی ہے لہذا مضر اثرات سے پودوں کو بچانے کیلئے فوری منصوبہ بند ی ضروری ہے ۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ جدید تحقیق کے مطابق ترشاوہ پھل کو گرمی کی شدت کا سب سے زیادہ نقصان جنوب مغربی حصہ کی طرف سے ہوتا ہے۔

پودوں کے ساتھ اس جانب لگا ہوا پھل داغدار ہوجاتا ہے کیونکہ بعد ازدوپہر گرمی کا زیادہ اثر اسی طرف ہوتا ہے ۔ زیادہ نقصان لیموں، مالٹا اور گریپ فروٹ کا ہوتا ہے۔ کمزور اور چھوٹے پودے یا ایسے پودے جن کو پانی کم ملتا ہو گرمی سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پودوں کو گرمی سے بچانے کے لیے مغربی حصے کی طرف جنتر کی باڑلگائی جائے تاکہ گرمی کی شدت کو کم کیا جاسکے۔

زیادہ گرمی کی وجہ سے ترشاوہ پودوں کے پتوں کے مسام بند ہو جاتے ہیں جس سے ضیا ئی تالیف کا عمل صحیح طو ر پر نہیںہوتا اور پودوں میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔زیادہ گرمی سے پھل کا سا ئز چھوٹا ، چھلکا خراب ،رنگت بری ،بڑھوتری اور جوس میں کمی کے علاوہ زیادہ تر پھل ابتدائی کیرے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ترشاوہ پھلوں کو موسم گرما کی حدت سے بچانے کیلئے مناسب وقفہ سے آبپاشی اور زمینی نمی برقرار کیلئے ملچنگ جیسے اقدام اس وقت بہت ضروری ہیں تاکہ پھلوںکو برداشت کے مرحلہ تک موسم گرما کے مضر اثرات سے محفوظ رکھا جاسکے۔

گرمیوں میں اگر پانی کی کمی محسوس ہو تو پودوں کے درمیان چھوٹی نالیاں بنا کر ہفتہ کے وقفہ سے پانی لگا کر پودوں کو گرمی کے برے اثرات سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ترشا وہ باغات میں گدھیڑی ایک مستقل مسئلہ بن رہی ہے۔ لہٰذا باغبان حضرات سطح زمین سے 2 یاڈیڑھ فٹ تک تمام ٹہنیوں اور شاخوں کو کاٹ کر بورڈیکس پیسٹ لگا ئیں۔ اس عمل سے موسم گرما میں ترشاو ہ پودوں کی چھال پھٹنے کے عمل کو روکنے میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے اور پودے موسمی اثرات اور مختلف قسم کی پھپھوندی کے امراض سے بچ جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :