وزیراعظم محمدنوازشریف کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی،3گھنٹے تک بیان ریکارڈکروایا

جوکچھ ہورہاہےاس کاسرکاری خزانےکی خردبردیاکرپشن سےدورکاتعلق نہیں،بلکہ ہمارے نجی خاندانی اورذاتی کاروبارکوالجھایااوراچھالاجارہاہے،چنددن میں جےآئی ٹی کی رپورٹ اورعدالت کافیصلہ بھی آجائیگا،لیکن یادرکھو20کروڑعوام کی جےآئی ٹی کےسامنے بھی پیش ہوناہے،افواہ سازفیکٹریاں بندنہ ہوئیں توجمہوریت ہی نہیں ملکی سلامتی بھی خطرے میں پڑجائیگی۔وزیراعظم نوازشریف کی میڈیاسے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 15 جون 2017 14:14

وزیراعظم محمدنوازشریف کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی،3گھنٹے تک بیان ریکارڈکروایا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔15جون2017ء) :وزیراعظم محمدنوازشریف نے پاناماکیس کی جے آئی ٹی کے سامنے اپنابیان ریکارڈکروادیا،وزیراعظم نوازشریف سے 3گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق پاناماکیس کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجدضیاء کی سربراہی میں اجلاس ہوا،جس میں وزیراعظم نوازشریف بغیرپروٹوکول بطوررکن اسمبلی پیش ہوئے۔

وزیراعظم نوازشریف سے پاناماکیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 3گھنٹے سے زائدوقت سوالات کیے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف سے سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ منی ٹریل اور گلف اسٹیل ملزجیسے 13سوالات پوچھے گئے۔جس کے ساتھ جے آئی ٹی نے مزیدسوالات بھی کیے۔وزیراعظم نوازشریف کی جے آئی ٹی کے سامنے آج پہلی پیشی تھی۔

(جاری ہے)

وزیارعظم نوازشریف 11بج کر10منٹ پر جوڈیشل اکیڈمی میں پہنچے ،اور 3گھنٹے سے زائدوقت سوالات کے جوابات دیے۔

وزیراعظم کچھ دستاویزات کے ہمراہ اکیلے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نوازپانچ مرتبہ جبکہ حسن نواز2مرتبہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکراپنے مئوقف کادفاع کرچکے ہیں۔وزیراعظم نوازشریف کی جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔بعدازاں وزیراعظم نوازشریف نے میڈیاگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے اپنامئوقف پیش کرکے آیاہوں۔

میں نے تمام اثاثوں اور وسائل کی تمام دستاویزات پہلے ہی سپریم کورٹ اور اداروں کے پاس موجودہیں۔آج پھریہ دستاویزات جے آئی ٹی کودی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کادن آئین و قانون کی سربلندی کیلئے سنگ میل کادرجہ رکھتاہے۔میں اور میرے خاندان نے احتساب کیلئے پیش کردیا۔سوا سال پہلے پانامالیکس کامعاملہ سامنے آتے ہی سپریم کورٹ کے ججزپرکمیشن قائم کرنے کااعلان کردیاتھا۔

سیاسی تماشوں اور سازشوں کی نظرنہ کیاجاتاتویہ معاملہ آج تک حل ہواچکاہوتا۔میں ایک ایک پائی کاحساب دے دیاہے۔انہوں نے کہاکہ احتساب کاسلسلہ میری پیدائش 1936ء سے شروع ہوااورآج تک جاری ہے۔ ہماری تین نسلوں تک کا بے رحمانہ احتساب ہواہو ۔پہلااحتساب 1972ء سے شروع ہوا، جب ہمارے اثاثے قومیائے گئے۔ ہمارااحتساب مشرف کی آمریت نے بھی کیا اور بے دردی کے ساتھ کیا۔

ثبوت ہوتا تو مشرف کو ہائی جیکنگ کے جھوٹے کیس کا سہارا نہ لینا پڑتا۔انہوں نے کہا کہ آج ہماری حکومت ہے۔ عوام نے تیسری بارمجھے وزارت عظمیٰ کے منصب بٹھایا۔ ہم آج بھی خود کواحتساب کیلئے پیش کردیا۔ہمارے دامن پرپہلے بھی کوئی داغ ہیں تھاآئندہ بھی نہیں ہوگا۔مخالفین جتنے بھی جتن ،سازشیں کررہیں،وہ نامرادرہیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں پنجاب کاوزیراعلیٰ رہا،تیسری باروزیراعظم بنا،اربوں کھربوں کے منصوبے میری منظوری سے ہوئے۔

میرے ادوارمیں جتنی سرمایہ کاری ہوئی اتنی 65برس میں نہیں ہوئی۔لیکن مخالفین کسی کرپشن،کک بیک اور کمیشن کا معاملہ الزام کی حد تک بھی سامنے نہیں لاسکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ بات نوٹ کرلیں یہ جوکچھ ہورہاہے۔اس کاسرکاری خزانے کی خردبردیاکرپشن سے دورکاتعلق نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہمارے خاندان کے نجی اور ذاتی کاروبار کوالجھایا اوراچھالاجارہا ہے۔

 نوازشریف نے کہا کہ چند دن میں جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی سامنے آجائیگی۔عدالت کافیصلہ بھی آجائے گا۔لیکن یادرکھناہوگاکہ ایک بڑی جے آئی ٹی بھی بیٹھنے والی ہے۔20کروڑعوام کی جے آئی ٹی کے سامنے بھی پیش ہوناہے۔ایک عدالت خدابرترکی بھی ہے۔مجھے اسی عدالت میں حاضری کافکررہتاہے۔انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ حق اور سچ کا الم حقیقی معنوں میں بلندہ و۔ میں آج پیش ہواہوں کہ ہم سب آئین وقانون کی حکمرانی کے پابند ہیں۔افواہ سازفیکٹریاں بندنہ ہوئیں توجمہوریت ہی نہیں بلکہ ملکی سلامتی بھی خطرے میں پڑجائیگی۔انہوں نے کہا کہ ہم اس جے آئی ٹی اورعوام کی عدالت میں بھی سرخروہونگے۔اور اگلے برس بیٹھنے والی جے آئی ٹی بھی 2013ء سے بڑھ کرہمارے حق میں فیصلہ دے گی۔

متعلقہ عنوان :