ایوب ریسرچ نے تل کی اعلیٰ اقسام کا بیج رعایتی نرخوں پر فراہم کردیا

جمعہ 16 جون 2017 15:56

ایوب ریسرچ نے تل کی اعلیٰ اقسام کا بیج رعایتی نرخوں پر فراہم کردیا
فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2017ء)کاشتکاروں کو خوردنی تیل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے تلوں کی کاشت 15جولائی تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ تل کے بیجوں میں 50فیصد سے زیادہ اعلیٰ خصوصیات کا حامل خوردنی تیل اور تقریباً22فیصد سے زیادہ اچھی قسم کی پروٹین ہوتی ہے اسی لیے یہ انسانوں اور مویشیوں کے لیے بہترین غذا ہے نیز اس کی کھلی دودھ اور گوشت دینے والے جانوروں اورانڈے دینے والی مرغیوں کی بہترین خوراک ہے جبکہ تلوں کا تیل اعلیٰ قسم کے صابن، عطریات ، کاربن پیپر ، ٹائپ رائٹر کے ربن بنانے کے کام آرہا ہے۔

علاوہ ازیں تلوں کی کاشت پر خرچ کم، رقبہ اور وقت کے حساب سے فی یونٹ آمدنی زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ اب ایک بہترین نقد آور فصل کا درجہ اختیار کرگئی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان شعبہ تیلدار اجناس ایوب زرعی تحقیقاتی فیصل آبادنے بتایا کہ امسال ادارہ نے تل کی منظور شدہ اقسام ٹی3،ٹی 5اور ٹی6کا 15 من سے زائد بنیادی بیج کاشتکاروں کو رعائتی نرخوں پر فراہم کیا ہے ۔

انہوں نے کاشت کاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ درمیانی میرا سے بھاری میرازمین جس میں پانی جذب کرنے اور نمی برقرار رکھنے کی صلاحیت ہو میںتلوں کی کاشت کریںجبکہ تلوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے 15جولائی تک کاشت مکمل کرناضروری ہے ۔انہوںنے کہاکہ بارانی علاقوں میں جولائی کا پہلا پندرواڑھ کاشت کے لیے موزوں ہے اس لئے اچھا اگائو دینے والی زمین میں تندرست اورصاف ستھرا ڈیڑھ سے دو کلوگرام بیج فی ایکڑ بذریعہ ڈریل لائنوں میںکاشت کیاجاسکتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار زمین کو اچھی طرح تیار اورہموار کرکے تر وتر حالات میںفصل کوبذریعہ سنگل رو ڈرل سے صبح یا شام کے وقت میں کاشت کریں ، قطاروں کا آپس میں فاصلہ ڈیڑھ فٹ رکھیںاور ایک ایکڑ کے لیے ڈیڑھ سے دوکلوگرام بیج کو چھ سے آٹھ کلوگرام باریک ریت یا بھل والی مٹی میں اچھی طرح ملا کر ڈرل چلائیں۔