نیب پاکستان کو بد عنوانی سے پاک کرنے کے لئے پر عزم ہے ، نیب کی انسداد بد عنوانی کی حکمت عملی کا نتیجہ حوصلہ افزاء رہا ہے

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کا ادارے کی کارکردگی میں مزید بہتری بارے جائزہ اجلاس سے خطاب

پیر 3 جولائی 2017 23:49

نیب پاکستان کو بد عنوانی سے پاک کرنے کے لئے پر عزم ہے ، نیب کی انسداد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جولائی2017ء) قومی احتساب بیورو( نیب ) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہاہے کہ نیب پاکستان کو بد عنوانی سے پاک کرنے کے لئے پر عزم ہے ، نیب کی انسداد بد عنوانی کی حکمت عملی کا نتیجہ حوصلہ افزاء رہا ہے، اس حکمت عملی پر عملدرآمد جاری ہے ۔ ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے نیب کی کارکردگی میں مزید بہتری کے حوالہ سے موجودہ انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوںنے کہا کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالسیی پر عمل کرتے ہوئے بد عنوانی کی روک تھام کے لئے قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 نیب کی بحالی کا سال تھا۔ نیب نے 287 ارب روپے بد عنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ تین سالوں کے دوران نیب کی کارکردگی شاندار رہی جس کاعالمی اور بین الاقوامی اداروں نے اعتراف کیا ہے۔ قانون پر عملدرآمد کی حکمت عملی کے تحت بد عنوانی کے 100ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے ہیں اور بد عنوان عناصر کو جیل بھیجا گیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ نیب نے مقدمات کو مؤثر اندازمیں نمٹانے کے لئے 10ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے جو کہ انسداد بد عنوانی کے دیگر اداروں کے مقابلہ میں ایک ریکارڈ ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیب نے اسلام آبادمیں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجٹیل فرانزک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹس کے تجزیئے کی سہولت موجود ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیب اپنے افسران کی تربیت کو انتہائی اہمیت دیتاہے جو کہ افسران کے فرائض کی مؤثر ادائیگی کے لئے ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ چیئرمین نیب کی انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم نے نیب کے تمام بیوروز کی کارکردگی کا جنوری اور فروری 2017ء میں جائزہ لیا ہے ۔ انہوںنے انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام بیوروز کی درمیانی مدت کی کارکردگی کا جولائی 2017ء کے دوران جائزہ لے تاکہ ان کے فرائض کی ادائیگی کے تناظر میں مقداری اور معیاری کارکردگی اور آپریشنل ایفی شنسی انڈیکس کے بارے میں معلوم ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے نگرانی اور جائزے کا جامع نظام مرتب کیا ہے جس میں شکایات جمع کرانے، شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری، انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن مرحلہ اور علاقائی دفاتر اور ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا ریکارڈ جمع کرنے سمیت مقدمہ سے متعلق بریفنگ، فیصلے اور اس کے شرکاء کی فہرست اور وقت اور مقام کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کو معیاری اور مقداری جائزے کے ذریعے سزا دینے کا مؤثر نظام وضع کیا گیا ہے۔ انہوںنے نیب افسران کوہدایت کی کہ وہ شکایت کی جانچ پڑتال ، انکوائری اور انویسٹی گیشن میرٹ اور قانون کے مطابق نمٹائیں کیونکہ نیب پاکستان کو بد عنوانی سے پاک کرنے کے لئے پر عزم ہے اور یہ ہمارا قومی فرض ہے۔ …

متعلقہ عنوان :