نیپرا ٹیرف پر کے الیکٹرک کی جانب سے دائر جائزہ پٹیشن کے دو روزہ سنوائی سیشن کا انعقاد

جمعرات 13 جولائی 2017 22:17

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2017ء) نیپرا کی جانب سے یکم جولائی 2016ء سے 30 جون 2023ء تک کے لئے اعلان کردہ ٹیرف پر کے الیکٹرک کی جانب سے دائر جائزہ پٹیشن کے دو روزہ سنوائی سیشن کا مقامی ہوٹل میں انعقاد کیا گیا۔ نیپرا کے چئیرمین بریگیڈئیر (ر) طارق سدوزئی، پنجاب سے نیپرا کے ممبر سیف اللہ چٹھہ، کے پی کے سے حمایت اللہ خان، بلوچستان سے ہارون رشید اور سندھ سے مسعود الحسن نقوی نے سنوائی کی۔

اس موقع پر اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر نعیم الرحمان نے کہا کہ کے الیکٹرک نے شہریوں کو لوڈشیڈنگ سے تنگ کیا ہوا ہے، نیپرا کو ان کے معاملات پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے اچھے موسم میں بھی کراچی میں لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس کا جواز نہیں بنتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چائنیز کمپنی شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ کے الیکٹرک کا جو معاہدہ طے پایا ہے اس کو عوام کے سامنے لایا جائے۔

انہوں نے نیپرا سے درخواست کی کہ وہ کے الیکٹرک کے ٹیرف میں ہرگز اضافہ نہ کریں بلکہ ٹیرف میں مزید کمی لائے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی طرف سے شہریوں کو اضافی بل بھیجنا تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک سے جو ملازمین نکالے گئے ہیں، کہ ان کو جلد از جلد بحال کیا جائے کیونکہ کے الیکٹرک نے کچھ عرصہ قبل ٹیرف میں اضافہ اس بنیاد پر کیا تھا کہ وہ ملازمین کی تنخواہیں ادا نہیں کر پا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی عام شہری بل کی درستگی یا کسی اور معاملے کے لئے کے الیکٹرک جائے تو عملے کا رویہ انتہائی تضحیک آمیز ہوتا ہے اور کوئی شخص بات سننے کو تیار نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کا آڈٹ کرایا جائے، اس سلسلے میں ہم بہت جلد نیب سے بھی رابطہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر مرزا اشتیاق بیگ نے کہا کہ ہم کے الیکٹرک کے شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو خوش آئند سمجھتے ہیں، اس سے ادارے کی کارکردگی مزید بہتر ہو گی، توانائی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے سے روزگار بڑھے گا اور انڈسٹری کو بھی فائدہ ہو گا جس سے ملک کی برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ اس موقع پر معروف تاجر عارف حبیب نے کہا کہ کے الیکٹرک کے انتظامی معاملات شنگھائی الیکٹرک کے پاس آنے سے کراچی میں بجلی کی صورتحال بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق شنگھائی الیکٹرک کو کے الیکٹرک کا چارج سنبھالنے میں دشواری ٹیرف کی وجہ سے ہو رہی ہے کیونکہ جب معاہدہ طے پایا تھا اس وقت ٹیرف کچھ اور تھا اور اب ٹیرف کچھ اور ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ چاہتا ہوں فریقین کے مابین ٹیرف کا معاملہ جلد حل ہونا چاہئے کیونکہ موجودہ صورتحال میں کے الیکٹرک کی طرف سے توانائی کی فراہمی کا نظام غیر معیاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ جو بھی کے الیکٹرک کو چلائے اسے فنانشل ریسورسز ملنے چاہئے۔ عارف حبیب نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک کے تحفظات جیسے دور ہوں گے آئندہ کی صورتحال واضح ہو جائے گی۔انہوں نے کہاکہ میری ذاتی خواہش ہے کہ شنگھائی، کے الیکٹرک معاہدے پر عمل درآمد جلد ہونا چاہے۔

متعلقہ عنوان :