کا شتکا روںکو چاول کے کھیتوں میں زنک سلفیٹ کے ساتھ نائٹروجن یا فاسفورس بھی ڈالنے کامشورہ

جمعہ 14 جولائی 2017 15:02

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2017ء):بار بار چاول کی کاشت والے کھیتوں میں زنک و بوران کی شدید کمی نوٹ کی گئی ہے لہٰذا ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو ایسے کھیتوں میں زنک سلفیٹ کے ساتھ ساتھ نائٹروجن یا فاسفورس بھی ڈالنے کامشورہ دیاہے۔شعبہ سائل فرٹیلیٹی کے زرعی ماہرین نے بتایاکہ چاول کی باسمتی اقسام 65من فی ایکڑ تک پیداواری صلاحیت کی حامل ہیں جبکہ ترقی پسند کاشتکار کھادوںو پانی کے بہتر استعمال اور نقصان رساں کیڑوں و بیماریوں کے بروقت انسداد سے یہ پیداواری صلاحیت حاصل کر رہے ہیں۔

انہوںنے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ باسمتی اقسام میں نائٹروجنی کھاد کی آخری قسط لاب کی منتقلی کے 50دن کے اندر ڈالیں۔ انہوںنے بتایاکہ دھان میں سلفر کوٹڈ یوریا یا مونیم سلفیٹ کھادیں ڈالنے کا فائدہ زیادہ ہوتا ہے اور پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جن کھیتوں میں بار بار چاول کاشت ہوتا ہے وہاں زنک اور بوران کی بھی کمی نوٹ کی گئی ہے اس لئے ایسے کھیتوں میں زنک سلفیٹ ڈالنا اتنا ضروری ہے جتنا نائٹروجن یا فاسفورس ڈالنا ضروری ہے۔

انہوںنے کہاکہ جن کھیتوں میں زنک کی کمی ہو جاتی ہے وہاں دھان کے پودوں کی جڑیں چھوٹی رہ جاتی ہیںنیزپنیری کی منتقلی کے ایک ماہ کے اندر اندر نچلے پتوں پر زنک آلود نشان پڑ جاتے ہیں ۔انہوںنے بتایاکہ زنک کی کمی کی وجہ سے پودوں کو دوسرے خوراکی اجزاء کے حصول میںدشواری پیش آتی ہے اور فصل کی بڑھوتری رک جاتی ہے جس کے نتیجہ میں دھان کی پیداوار متاثر ہوتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ اگر نرسری میں زنک سلفیٹ کھاد کا استعمال نہ کیا گیا ہو توپنیری منتقلی کے 2سی3ہفتے کے اندر 33فیصد طاقت والا زنک سلفیٹ 5تا10کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں۔انہوںنے بتایاکہ حالیہ سالوںمیں دھان کی کاشت کے اکثر علاقوں میں بوران کی کمی بھی مشاہدہ میں آئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دھان کی پنیری کی منتقلی کے ایک ماہ بعد دھان کے کھیت سے پانی خشک کرکے زمین میں آکسیجن کا گزر آسان کر دیا جائے تو زنک اور بوران کی معمولی کمی کا از خود تدارک ہو سکتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ بوران کی کمی کی صورت میں 1سی2کلو گرام بورک ایسڈ فی ایکڑ ڈالی جائے ۔انہوںنے بتایاکہ دھان کی فصل میں پہلے 40دن تک 2سے 3 انچ پانی کھڑا رکھنے سے فصل زیادہ جھاڑ بناتی ہے اسی طرح اگر پانی 3انچ سے زیادہ کھڑا رہے توفصل کم شگوفے بتاتی ہے اور پیداوار میں کمی ہو جاتی ہے اس لیے نرسری منتقل کرنے کے 40دن بعد پانی کی مقدار کم کردی جائے اور کھیت کو وتر آنے دیاجائے تاکہ اچھی پیداوار کاحصول ممکن ہو سکے۔