ما ہرین کی گندم میں رکھنے والی فاسفین کی گولیوں کی غیر قانونی فروخت کرنے والوں کے خلاف فوری کریک ڈائون کی ہدایت

پیر 24 جولائی 2017 14:55

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2017ء)محکمہ زراعت نے گندم میں رکھنے والی فاسفین کی گولیوں کی غیر قانونی فروخت کرنے والوں کے خلاف فوری کریک ڈائون کی ہدایت کی ہے اورکہاہے کہ تمام پیسٹی سائیڈز ڈیلرز اور زرعی ادویات فروخت کرنے والے دوکانداران گندم میں رکھنے والی فاسفین کی زہریلی گولیوں کی فروخت کا مکمل ریکارڈ رکھیں اور کاشتکاروں ، کسانوں ، زمینداروں ، فلور ملز مالکان ، آڑھتیوں و دیگر متعلقہ افراد کے علاوہ غیر متعلقہ افراد کو مذکورہ گولیوں کی فروخت سے اجتناب برتاجائے بصورت دیگر ہدایات کی خلاف ورزی پر نہ صرف ذمہ داران کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں گے بلکہ ان کے لائسنس منسوخ کرنے سے بھی گریز نہیں کیاجائیگا۔

ترجمان نے بتایاکہ حکومتی ہدایات کی روشنی میں گندم کی ذخیرہ کاری کیلئے استعمال ہونے والی فاسفین کی گولیوں کی غیر قانونی فروخت کے خلاف تمام تحصیلوں میں نوٹسز اور کاشتکاروں و عوام الناس کو تربیتی پروگراموں کے ذریعہ آگاہی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جس کے بعد اب کریک ڈائون ہو گااور ان گولیوں کی غیر قانونی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج کروائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ گندم کی ذخیرہ کاری کیلئے استعمال ہونے والی فاسفین کی گولیاں مختلف ناموں سے مثلاایلومینیم فاسفائیڈ، زنک فاسفائیڈ، ڈیٹیا، فاسٹاکسن یا ایگٹاکسن کے ناموں سے فروخت ہوتی ہیں جبکہ ان گولیوں کی بعض جگہوں پر غیر قانونی فروخت اور ان کی وجہ سے بڑھتے ہوئے خود کشی کے واقعات کی وجہ سے محکمہ زراعت کی طرف سے ان گولیوں کی غیر قانونی فروخت کے خلاف کریک ڈائون شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گندم اور چاول کو محفوظ کرنے والی گولیاں کسی بھی دوسری زہر کی طرح انسانی جان کیلئے بہت خطرناک ہیں لہٰذا ان گولیوں کی فروخت کی اجازت محکمہ زراعت کے منظور شدہ پیسٹی سائیڈز ڈیلرز کے علاوہ کسی دوسرے دوکاندار کو ہر گز نہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بعض جگہوں پر ان گولیوں کی فروخت غیر رجسٹرڈ ڈیلرز بھی کر رہے ہیں جو قانوناً جرم ہے اس لئے ایسے حضرات کے خلاف محکمہ زراعت کی طرف سے صوبہ بھر میں کریک ڈائون شروع کیا جا چکا ہے۔

انہوںنے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ ایسے غیر رجسٹرڈ ڈیلرز کی نشاندہی اپنے متعلقہ تحصیل دفتر زرعی توسیع کو ضرور کریںتاکہ ایسے غیر مستند افراد کا قلع قمع کیا جا سکے ۔انہوں نے مزید کہا کہ والدین کو بھی چاہبے کہ ان گولیوں کو بچوں کی دسترس سے دور رکھیں تاکہ کسی بھی قسم کے حادثہ سے بچا جا سکے۔