بھارت متنازعہ چینی سرحد پر 6مقامات پر میزائل سسٹم کی تنصیب کا خواہاں، بھارتی میڈیا رپورٹ

میزائل تنصیب کیلئے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق میں غیر معمولی تاخیر ی حربے بڑی رکاوٹ ہیں، آڈیٹر جنرل رپورٹ

منگل 1 اگست 2017 23:08

بھارت متنازعہ چینی سرحد پر 6مقامات پر میزائل سسٹم کی تنصیب کا خواہاں، ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 اگست2017ء) بھارت چین کو روکنے کے لئے متنازعہ سرحدی علاقہ پر 2013سی2015تک 6مقامات پر میزائل کی تنصیب کا کام کر نا چاہتا تھا لیکن تنصیب کا کام ابھی تک مکمل نہیں کیا جا سکا،اس سرحدی علاقہ میں چینی اور بھارتی فوج آنکھ سے آنکھ ملاے کھڑی ہیں، میزائل سسٹم کی تنصیب کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچے کی تخلیق میں غیر معمولی تاخیر ی حربے سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، بھارت سرحد پر میزائل سسٹم کی تنصیب پر پہلے ہی کروڑوں روپے خرچ کر چکا ہے،کمپٹرولولر اور آڈیٹر جنرل کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے جو جمعرات کو بھارتی پارلیمان میں ہوائے اڈوں اور شعبوں کا نام بتائے بغیر پیش کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت چین کی در اندازی کو روکنے کے لئے متنازعہ سرحدی علاقہ پر 2013سی2015تک 6مقامات پر میزائل کی تنصیب کا کام کر نا چاہتا تھا لیکن تنصیب کا کام ابھی تک مکمل نہیں کیا جا سکا۔

(جاری ہے)

میزائل نصب کرنے میں تاخیرکا ذمہ دار بھارت الیکٹرونکس لمیٹڈ کو ٹھہرایا گیا ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں جون سے چین اور بھارت کی افواج میں جھڑپ ہوئی۔خطرے کو بھانپتے ہوئے بھاتی حکومت نے سٹریٹیجک میزائل سسٹم کو انتباہ جاری کیا ہے کہ جلد از جلد ان تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے تنصیب کا کام مکمل کیا جائے۔میزائل سسٹم کی تنصیب کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچے کی تخلیق میں غیر معمولی تاخیر ی حربے سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، بھارت سرحد پر میزائل سسٹم کی تنصیب پر پہلے ہی کروڑوں روپے خرچ کر چکا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابقرپورٹ میں میزائل اور تنصیبی مقامات کے ناموں کا ذکر نہیں کیا گیا تاہم اتنا معلوم ہو سکا ہے کہ یہ علاقے اور شعبہ بھارتی ائیر فورس کے مشرقی کمانڈ کے تحت ہیں۔ جبکہ اس پر اے ایف اے نے کسی بھی قسم کے تبصرہ سے گریز کیا ہے۔ لیکن ذرائع کہتے ہیں کہ ریفرنس ڈی ڈی ڈی او نے تیار کیا اور بی ای ایل کی طرف سے تیار کردہ آکاش میزائل نظام کی تنصیب کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :