بھارت نے دوکھلم سرحدی علاقہ میں اپنی فوج میں کمی کرنا شروع کر دی ، چین

400 بھارتی فوجیوں کی تعداد گھٹ کر 40رہ گئی، چینی میڈیا چینی وزارت خارجہ کی جانب سے دی گئی معلومات جھوٹ کا پلندہ ہیں، بھارت 350 تا 400 بھارتی فوجی سرحد پر چین کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں، ہندوستانی اخبار اکنامک ٹائمز کادعویٰ

جمعرات 3 اگست 2017 22:43

بھارت نے دوکھلم سرحدی علاقہ میں اپنی فوج میں کمی کرنا شروع کر دی ، چین
بیجنگ/دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 اگست2017ء) چین کا کہنا ہے کہ بھارت نے دوکھلم سرحدی علاقہ میں اپنی فوج میں کمی کرنا شروع کر دی ہے،دوکھلم سرحد پر جہاں پہلے تقریباً 400 بھارتی فوجی تھے وہاں فوجیوں کی تعداد گھٹ کر محض 40 رہ گئی ہے،بھارت نے چین کے دعوئوں کو غلط قرار دیا ہے، بھارت کا دعویٰ ہے کہ چین غلط بیانی سے کام لے رہا ہے اور دوکھلم سرحد پر بھارت کے تقریباً 350 تا 400 فوجی سرحد پر چین کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں، چینی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بھارت نے دوکھلم سرحدی علاقہ میں اپنی فوج میں کمی کرنا شروع کر دی ہے۔

دوکھلم سرحد پر جہاں پہلے تقریباً 400 بھارتی فوجی تھے وہاں فوجیوں کی تعداد گھٹ کر محض 40 رہ گئی ہے۔چینی میڈیا کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت چین کے مطالبات کو درست تسلیم کرتے ہوئے سرحد سے اپنی فوج کا انخلا کر رہا ہے اس ضمن میں 15صفحات پر مبنی دستاویز بھی چینی وزارت خارجہ کی جانب سے پیش کی گئیں۔

(جاری ہے)

اس کے برعکس بھارتی اخبار اکنامک ٹائمز نے چین کے تمام دعوئوں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ دوکھلم سرحد پر بھارت کے تقریباً 350 تا 400 فوجی سرحد پر چین کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے دی گئی معلومات غلط ہیں ۔چینی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جون 2017 کو چین ڈوکھلام علاقے میں سڑک بنا رہا تھا کہ 18 جون کو 270 سے زیادہ انڈین فوجی ہتھیاروں سمیت دو بلڈوزر لے کر سکم سیکٹر سے ڈوکھلام کے نزدیک سرحد پار پہنچے۔ انڈین فوجی سڑک بنانے کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے مقصد سے چینی علاقے میں 100 میٹر اندر تک گھس آئے۔

اس وقت وہاں انڈین فوجیوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی تھی۔دستاویز میں دعوی کیا گیا ہے کہ 'انڈین فوجیوں نے وہاں تین خیمے گاڑ دیے اور چین کی سرحد میں 180 میٹر اندر تک گھس گئے۔ جولائی کے آخر تک اب بھی 40 بھارتی فوجی اور ایک بلڈوزر غیر قانونی طریقے سے چینی سرحد میں موجود ہے۔‘چین کے دعووں کے برعکس انڈیا نے کہا ہے کہ اس کے تقریباً 350 جوان گذشتہ چھ ہفتوں سے ڈوکھلام میں تعینات ہیں۔

متعلقہ عنوان :