ہمارے صبر کو نہ آزمایا جائے،پیمانہ صبر چھلکنے پر نقصان کا ذمہ دار بھارت ہو گا، چین

بھارت کو بار ہامتنبہ کیا گیا کہ اپنے رویہ میں تبدیلی لائے،بنیا بضدکہ وہ علاقائی امن کو خطرہ سے دوچار کرے

جمعہ 4 اگست 2017 21:57

ہمارے صبر کو نہ آزمایا جائے،پیمانہ صبر چھلکنے پر نقصان کا ذمہ دار ..
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 اگست2017ء) برداشت کی کوئی حد ہوتی ہے ہمارے صبر کو نہ آزمایا جائے،چین نے ابھی تک تحمل مزاجی کا مظاہرہ اور صبر سے کام لیا ہے،ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کو ہے ، پیمانہ چھلکنے پر نقصان کا ذمہ دار بھارت ہو گا، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین کی برداشت کی بھی حد ہے جبکہ بھارت مسلسل چین کے صبر کو آزمائے چلا آرہا ہے۔

ابھی تک چین نے تحمل مزاجی کا مظاہرہ اور صبر سے کام لیا ہے لیکن کب تک۔ بھارت کو سیاسی و سفارتی ذرائع سے کئی مرتبہ کہا گیا کہ اپنے ہٹ دھرم رویہ میں تبدیلی لائے لیکن بنیا بضد ہے کہ وہ علاقائی اور عالمی امن کو خطرہ سے دوچار کرے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کو ہے ، پیمانہ چھلکنے پر نقصان کا ذمہ دار بھارت ہو گا۔

(جاری ہے)

نئی دہلی حکومت ہوش کے ناخن لے اور نہ صرف اپنی افواج کی غیر مشروط واپسی کرے بلکہ کوشش کرے کہ آئندہ بھی اپنے ہمسائیہ ممالک سے بہتر تعلقات رکھے اور کسی بھی ہمسائیہ ملک کے اندرونی و بیرونی معملات میں اپنی ٹانگ نہ اڑائے۔

چین کسی بھی قسم کے مزاکرات سے قبل بھارتی افواج کو ان کی اپنی بیرکس میں دیکھنا چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 1962میں بھی چین کے زور بازو کو آزما چکا ہے۔ اگر بھارت پھر سے آزمانا ثاہے تو چین ہر طرح تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :