3یہودی آباد کاروں کو چاقو کے وار سے ہلاک کرنے والے فلسطینی نوجوان کا مکان مسمار

بدھ 16 اگست 2017 17:03

3یہودی آباد کاروں کو چاقو کے وار سے ہلاک کرنے والے فلسطینی نوجوان کا ..
بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2017ء) بیت المقدس پر قابض اسرائیلی فورسز نے فلسطین میں 3 یہودی آباد کاروں کو مبینہ طور پر چاقو کے وار سے ہلاک کرنے والے ایک فلسطینی نوجوان کے مکان کو مسمار کردیا۔گذشتہ ماہ بیت المقدس مسجد اقصی کے کمپانڈ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 3 فلسطینوں کی شہادت کے بعد فریقین میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔

اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاں کوبار میں ایک مکان کو مسمار کرنے کی تصدیق کردی۔مقامی رہائشیوں کا کہنا تھا کہ آرمی کی گاڑیاں اور بلڈوزر رام اللہ کے شمالی حصے سے علاقے میں داخل ہوئے اور دو منزلہ عمارت کو گھیرے میں لے لیا جس کی ایک منزل پر تعمیراتی کام جاری تھا۔دیہاتیوں کے مطابق کچھ روز قبل ہی اسرائیلی فورسز نے 19 سالہ مبینہ حملہ آور عمر العابد کے والد، والدہ اور 3 بھائیوں کو یہاں سے گرفتار کیا تھا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار کیے جانے والے افراد پر الزام ہے کہ انہیں اسرائیلی آبادکاروں پر حملے کے عمر العابد کے منصوبے کے بارے میں عمل تھا۔اسرائیلیوں کا دعوی تھا کہ حملہ آور نے ایک فیس بک پوسٹ میں مسجد الاقصی اور اس میں شہید کیے جانے والے فلسطینوں کے بارے میں کچھ کہا تھا۔19 سالہ عمر العابد، جس پر الزام ہے کہ اس نے مذکورہ پوسٹ کے بعد اسرائیلی آبادکاروں پر فائرنگ کی تھی، کو بعد ازاں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ جولائی 2017 کو مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصی کے کمپانڈ میں نماز جمعہ سے قبل فائرنگ کرکے تین فلسطینیوں کو قتل کر دیا۔اس حملے کے فوری بعد قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی کی تالا بندی اور تاریخی شہر القدس کی مکمل ناکا بندی کردی تھی۔اس سے قبل 12 جولائی 2017 کو فلسطین میں مغربی کنارے کے شمالی حصے میں قائم مہاجرین کے جنین کیمپ میں اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کرکے دو فلسطینیوں کو قتل کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :