متحدہ عرب امارات میں عورت آفس سے 13 ملین درہم چوری کرنے پر گرفتار

Sadia Abbas سعدیہ عباس بدھ 16 اگست 2017 18:08

متحدہ عرب امارات میں عورت آفس سے 13 ملین درہم چوری کرنے پر گرفتار
دبئی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست2017ء) متحدہ عرب امارات میں ایک 33 سالہ خاتون کو عدالت میں پیش کیا گیا جس پر الزام تھا کہ اس نے اپنی پوزیشن کا استعمال کرتے ہوئے اپنے آفس سے 13ملین عرب اماراتی درہم چوری کیے اور انھیں اپنے بوائے فرینڈ پر خرچ کیا جسنے نے اس سے شادی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔سرکاری عدالت کے دستاویزات کے مطابق اس خاتون کا تعلق خلیج ممالک سے ہی ہے اور اس نے ان چوری کیے ہوئے پیسوں کو مبینہ طور پر اپنے بوائے فرینڈ جس کا تعلق بھی جی سی سی ممالک سے ہے کے پیسوں کی ادائیگیوں،اسکے لئے برانڈز گھڑیاں خریدنے، مہنگے کپڑے اور دیگرمہنگےتحائف خریدنے ، اس کے عیش و آرام کی خصوصی نمبر پلیٹس کی گاڑیاں خریدنے کے لیے استعمال کیے ہیں۔

پولیس کو تحقیقات سے پتہ چلا کہ اس عورت کا بوائے فرینڈ اس سے جھوٹ بول رہا تھا کہ وہ اس سے شادی کرئے گا کیونکہ پولیس کا پتہ چلا کہ وہ شخص پہلے سے ہی شادی شدہ ہے۔

(جاری ہے)

پولیس نے اس شخص کو بھی عورت سے شادی کا جھوٹ بول کر چوری کرنے کے لیے آمادہ کرنے پر گرفتار کر لیا ہے اور کیس کی تحقیقات کر کے اسے عدالت کے حوالے کر دیا ہے۔ پولیس نے عدالت کو مزید بتاتا کہ اس سارے جھوٹ میں اس شخص کے ساتھ اس کا بھائی بھی ملوث ہے۔

اور ان دونوں نے مل کر عورت کو چوری کرنے پر آمادہ کیا تھا۔ عورت نے عدالت میں اپنا جرم قبول کر لیا ہے اور عدالت کو بتایا کہ اسکے بوائے فرینڈ نے اسے بولا تھا کہ وہ اسے یہ سارے پیسے لوٹا دے گا۔ جبکہ 26 سالہ امارت شخص اور اسکے بھائی نے کہا کہ انہوں نے عورت سے ایسا کچھ نہیں کہا اسنے اپنے مرضی سے چوری کی ہے۔ تاہم عدالت میں کیس کی سنوائی ابھی جاری رہے گی ۔کیونکہ عدالت نے ابھی کیس کا فیصلہ نہیں سنایا۔

متعلقہ عنوان :