کاشتکاروں کو کماد کی ممنوعہ اقسام کی کاشت سے گریز کی ہدایت

بدھ 6 ستمبر 2017 14:46

فیصل آباد۔6 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 ستمبر2017ء)ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو کماد کی ممنوعہ اقسام ٹرائی ٹان ، سی او ایل 54، سی او 1148(انڈیا) ، سی او ایل 29، 44، بی ایل 4، ایل 116،118،ایس پی ایف 238اور بی ایف 162 کی کاشت سے گریز کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار کمادکی ترقی دادہ اگیتی اقسام سی پی ایف 243، سی پی ایف 246، سی پی ایف 247،ایس ایچ ایف 240، ایچ ایس ایف 242، سی پی 77-400، سی پی 72-2086، سی پی 433-33، سی پی ایف 237، درمیانی تیار ہونے والی اقسام ایس پی ایف 245، 234،213، ایس پی ایس جی 26 کاشت کر کے بہترین پیداوار حاصل کرسکتے ہیں نیز پچھیتی تیار ہونے والی قسم سی او جے 84بھی کاشت کی جاسکتی ہے۔

انہوںنے کہا کہ ستمبر کا پور امہینہ کما د کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے لہٰذ ا کاشتکار بہتر پیداوار کے حصول کیلئے رواں ماہ ستمبر کے پورا مہینہ کے دوران کماد کی کاشت کر سکتے ہیں لیکن اس کیلئے بہتر زمین کا انتخاب ضروری ہے نیز کاشتکار فصل کی کاشت سے قبل ہموار زمین میں گہرا ہل چلا کر مناسب تیاری کے بعد سہاگہ لگائیں اور پھر رجز کے ذریعے 10سی12انچ تک گہری 4فٹ کی کھیلیاں بنائی جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کاشتکاروں کو کمادکی ممنوعہ اقسام کی کاشت سے روک دیاگیا ہے اور کہاگیا ہے کہ کاشت کارکی کاشت سے گریز کریں۔ انہوں نے بتایاکہ ممنوعہ اقسام کی کاشت سے کماد کی پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے جس سے کاشتکاروں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے کاشتکار صرف کماد کی سفارش کردہ اقسام ہی کاشت کریںتاکہ بعد میں انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔