اگر ہم پاکستان کی بقاء اور اسے مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں تو ہر ادارے کواپنے دائرہ کار میں رہنا ہوگا ‘ ایاز صادق

اداروں اور محکموں کی سوچ کچھ اور ہوتی ہے لیکن کچھ افراد ایسے ہوتے ہیں جو اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنا تے ہیں جے آئی ٹی کے رپورٹ مفروضوں ،فوٹو کاپیوں پرمشتمل ہے ، پانامہ فیصلے پر نظر ثانی اپیل کے اچھے نتائج آئینگے‘ میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 9 ستمبر 2017 19:35

اگر ہم پاکستان کی بقاء اور اسے مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں تو ہر ادارے کواپنے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2017ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ اگر ہم پاکستان کی بقاء اور اسے مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں تو ہر ادارے کواپنے دائرہ کار میں رہنا ہوگا کیونکہ اس راستے سے ہٹنے کا نقصان ہوگا ،اداروں اور محکموں کی سوچ کچھ اور ہوتی ہے لیکن کچھ افراد ایسے ہوتے ہیں جو اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنا تے ہیں ، پاکستان اس وقت مشکلات میں گھرا ہوا ہے جس کا مقابلہ صرف اتحاد سے ہی ممکن ہے ،جے آئی ٹی کے رپورٹ مفروضوں اورفوٹو کاپیوں پرمشتمل ہے ، پانامہ فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل پر 12ستمبر سے سماعت شروع ہو رہی ہے اس کے اچھے نتائج آئیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اچھرہ رحمان پورہ میں سڑک کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایک سال سے تشویش تھی کہ فیصلہ نواز شریف کے خلاف آنے والا ہے،ہم نے سپریم کورٹ کا فیصلہ من وعن مانا لیکن فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے ،نیب ریفرنسز جے آئی ٹی رپورٹ پر دائر کئے گئے ہیں جو مفروضوں اور فوٹو کاپیوں پر مشتمل ہے ۔

جے آئی ٹی میں آنے والی دستاویزات کے ذرائع کا ہی پتہ نہیں۔12ستمبر کو نظر ثانی اپیل پر سماعت شروع ہو رہی ہے ، کیس چلے گا تو دیکھا جائے گا اور ہمیں امید ہے کہ اچھے نتائج آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ پاکستان کی بقا ء اور اسے مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں تو ہر ادارے کو اپنے دائرے میں رہنا ہوگا ،اداروں میں تصادم غیر مناسب ہے،اگر ادارے اپنی حدود سے باہر نکلیں تونقصان پاکستان کاہوگا،ہماری خواہش ہے کہ کوئی ایسا اقدام نہ اٹھایا جائے جس سے ملک کو نقصان ہو ،کچھ افراد ایسے ہیں جو اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بناناچاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کی جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ، ہمارے جوانوںنے جانوں کے نذرانے دیئے ، 125ارب ڈالر کا نقصان ہوا ،ہمیں دہشتگردی کی جنگ کیخلاف ہمیشہ گلی محلے میں بھی چوکنارہناہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا ہر فیصلہ ہمیں قبول ہوگا،وہ جسے پارٹی قائد بنائیں گے وہ ہمارا قائد ہوگا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے بہت جدوجہد کی ،سیاست میں مریم بیٹی ہے مشکل حالات میں نکلی ہیں وہ بہت جلد میچورہوں گی۔انہوں نے بتایا کہ خواجہ آصف سے چھ ستمبر کو ملاقات ہوئی ہے وہ کہتے ہیں اب بین الاقوامی پالیسی بنائیں گے تاکہ مشکلات دور ہو سکیں۔