تمام قانونی دستاویزات کے باوجود ہمیں واپس بھیج دیا، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین

برما پہنچنے پر مجھے اور وقار ذکاء کو برمن حکام نے علیحدہ علیحدہ کمروں میں بٹھا کر کئی گھنٹوں پر سوال جواب کئے، پھر ہمیں دھکے دیتے ہوئے جہاز میں سوار کر کے سیدھا کراچی بھیج دیا گیا، معروف اینکر پرسن کا برما سے وطن واپس پہنچنے پر سوشل میڈیا پر جاری پیغام

پیر 11 ستمبر 2017 00:04

تمام قانونی دستاویزات کے باوجود ہمیں واپس بھیج دیا، ڈاکٹر عامر لیاقت ..
کراچی:(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 ستمبر2017ء) پاکستان کے مشہور صحافی اور اینکر پرسن عامر لیاقت حسین جو وقارذکا کے ہمراہ برما میں موجود روہنگیا کے مسلمانوں کی مدد کے لیے گئے تھے کو میانمار پہنچنے پربرمی حکومت کی جانب سے 6 گھنٹے پوچھ گچھ کرنے کے بعد واپس پاکستان بھیج دیا گیا تاہم بحفاظت کراچی پہنچ چکے ہیں۔ مشہور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے نام نقل و حرکت سے آگاہ کرتے ہوئے عامرلیات کا کہنا تھا کہ انکو وہاں برہمی امیگریشن حکام کی جانب سے قانونی تقاضے پورے ہونے کے باوجود واپس پاکستان بھیج دیا گیا تھا انہوں نے امیگریشن حکام کی بہت منت سماجت کی لیکن انہوں نے وقار ذاکا اور عامر لیاقت حسین کو پاکستان واپس بھیج دیا۔

عامر لیاقت حسین کل اپنا پروگرام بھی کرینگے بعد ازاں انہوں نے اپنے چینل سے بات چیت کی جس میں عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ یہ برما کی حکومت نے ان سے غلط بیانی کی تھی کہ یہاں سب کچھ ٹھیک ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عامر لیاقت نے کہا کہ مجھے اور وقارذکاء کو انہوں نے ائیرپورٹ پر روک لیا اور پوچھا کہ برما کیا کرنے آئے ہیں ہم نے بتایا کہ صحافی ہیں اور ارکھان سٹیٹ کے حالات کو کور کرنے آئے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ادھر تو سب کچھ ٹھیک ہے پھر انہوں نے مجھے اور وقار ذکاء کو علیحدہ کمروں میں بند کر دیا اور کئی گھنٹوں تک سوال جواب کرتے رہے۔

بعد ازاں انہوں نے ہمیں کہا کہ آپ لوگ واپس جا رہے ہیں۔ جب میں نے اُن سے مطالبہ کیا کہ ہمارے پاسپورٹ تو واپس کر دیں تو برمن حکام نے جواب دیا کہ وہ اب ہوائی جہاز میں ہی واپس ملیں گے۔ اس کے بعد وہ ہمیں دھکے دیتے ہوئے جواب میں لے گئے۔عامر لیاقت حسین نے مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ کیجیئے۔

متعلقہ عنوان :