بلاول بھٹو زرداری کی نون لیگ حکومت کی جانب سے نئے قوانیں کے ذریعے میڈیا کی آواز کو دبانے کی

کوششوں پر سخت تنقید پی پی پی گذشتہ کئی دہائیوں سے آزادی صحافت کے لیئے جرنلسٹ کمیونٹی کے شانہ بشانہ لڑتی رہی ہے اور کسی صورت ایسا قانون نافذ ہونے نہیں دے گی ، چیئرمین پیپلزپارٹی

پیر 11 ستمبر 2017 22:09

بلاول بھٹو زرداری کی نون لیگ حکومت کی جانب سے نئے قوانیں کے ذریعے میڈیا ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نون لیگ حکومت کی جانب سے نئے کالے قوانیں کے ذریعے میڈیا کی آواز کو دبانے کی کوششوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور پارلیمان کو اعتماد میں لیئے بغیر اقدامات لمحہ فکریہ ہیں۔ اپنے جاری کردہ بیان میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان پرنٹ میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی آرڈیننس کا مسودہ حکومتی حلقوں میں زیرِ گردش ہے، جو سابق آمر ایوب خان کی جانب سے ساٹھ کی دہائی مین نافذ کردہ کالے قانون پریس اینڈ پبلیکیشن آرڈینیشن کا چربہ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی گذشتہ کئی دہائیوں سے آزادی صحافت کے لیئے جرنلسٹ کمیونٹی کے شانہ بشانہ لڑتی رہی ہے اور کسی صورت ایسا قانون نافذ ہونے نہیں دے گی جو آزادی صحافت پر قدغن ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نشاندہی کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ وہ وزیراعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو ہی تھیں، جنہوں نے ضیا رِجیم اور اس کے پیش رو آمروں کی جانب سے پریس کی آزادی کے خلاف بنائے گئے قوانین کو اٹھا کرپھینک دیا اور 80ع کی دہائی میں پرنٹ میڈیا کو نئی وسعتیں دیں۔

پی پی پی چیئرمین نے میڈیا سے وابستہ افراد کو یقین دلایا کہ ان کی جماعت ان کے ساتھ کھڑی رہے گی اور مذکورہ قوانین کے خلاف ان کی مزاحمت کی حمایت کریگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرنٹ میڈیا کے متعلق کسی بھی قانونسازی سے پیشتر تمام اسٹیک ہولڈرز اور پارلیمانی پارٹیوں سے مشاورت کی جانی چاہیئے۔