بنگلہ دیش نقل مکانی کرنیوالے روہنگیائی مسلمانوں کی تعداد 6 لاکھ کے قریب پہنچ گئی، اقوام متحدہ
پناہ گزینوں کی تعداد 5 لاکھ 82 ہزار تک پہنچ گئی ہے‘حالیہ دنوں میں آنیوالے ہزاروں مہاجرین اس فہرست میں شامل نہیں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کرنے پر مجبور ہیں‘انہیں بے دخل کرنے کے لیے قتل وغارت کی مہم شروع کی گئی
بدھ 18 اکتوبر 2017 12:32
(جاری ہے)
بنگلہ دیش بارڈر گارڈ (بی جی بی) کیایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نئے آنے والوں کو ایسے علاقے میں رکھا جارہا ہے جہاں کوئی موجود نہیں ہے تاہم ابتدائی طور پر اس کی وجوہات معلوم نہ ہوسکیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے کے ترجمان آندریج ماہیسس کا کہنا تھا کہ یو این ایچ سی آر اس حوالے سے بنگلہ دیشی حکام سے بات کررہا ہے تاکہ 'جو لوگ اپنے آبائی علاقوں میں ظلم اور سخت صورت حال کا شکار ہونے کے بعد سرحد کی طرف آئے ہیں انھیں فوری طور پر داخلے کی اجازت دی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی وہ پہنچ جاتے ہیں اس کے بعد ہر لمحہ مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ رکھائن ریاست میں ظلم وستم اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باوجود کئی خاندانوں نے وہی پر رہنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم وہ اس وقت وہاں سے نکل چکے ہیں جب ان کے گھروں کو آگ لگا دی گئی۔خیال رہے کہ نئے آنے والے پناہ گزینوں کا تعلق رکھائن کے ان اضلاع سے ہے جو بنگلہ دیش کی سرحد سے قدرے دور ہیں۔بنگلہ دیش کی سرحد میں آنے والے نئے پناہ گزین محمد شعیب کا کہنا تھا کہ فوج نے میرے بھائی کو مار دیا اور ہم نے اپنی جانوں کو بچانے کے لیے یہاں آنے کا فیصلہ کیا۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کی فہرست میں 45 ہزار افراد کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد پناہ گزینوں کی تعداد 5 لاکھ 82 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس فہرست میں حالیہ آنے والے ہزاروں مہاجرین کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔چند روز قبل حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ انھیں روہنگیا مسلمانوں کی 10 لاشیں ملی ہیں جن کی کشتی دریائے نیف میں ڈوب گئی تھی۔بنگلہ دیش کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ کٹپالونگ میں ایک مہاجر کیمپ تعمیر کررہے ہیں جہاں پر 8 لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو ٹھہرایا جائے گا۔خیال رہے کہ 25 اگست کو میانمار میں اراکان روہنگیا آرمی کی جانب سے سرکاری فورسز پر حملے کے بعد ریاست رکھائن میں مسلمانوں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی تھی جس کے بعد سیکڑوں مسلمان جاں بحق ہوئے جبکہ لاکھوں کی تعداد میں نقل مکانی پر مجبور ہوگئے تھے۔ روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی جانب ہجرت کرنے پر مجبور ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انھیں بے دخل کرنے کے لیے قتل وغارت کی مہم شروع کی گئی ہے۔یاد رہے کہ میانمار میں 2012 میں ہونے والے فرقہ وارانہ واقعات میں 200 افراد ہلاک اور ایک لاکھ 40 ہزار کے قریب افراد بے گھر ہوگئے تھے جس کے مقابلے میں تازہ واقعات بدترین ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
امریکہ کا بھارت سے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے کڑے احتساب کا مطالبہ
-
آسٹریلیا، امریکہ اور کینیڈا میں سفارتکاری کی آڑ میں بھارتی خفیہ ایجنسی کا ایک اور نیٹ ورک بے نقاب
-
حریف کنزرویٹوامیدوارسوزن ہال خطرناک ہے، میئرصادق خان
-
متحدہ عرب امارات میں شید بارش کے باعث فلائٹ آپریشن متاثر
-
راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ’جھوٹ کی مشین‘ قراردے دیا
-
بنگلہ دیش میں اپریل کے دوران گرمی کا 76 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
-
سعودی ولی عہد سے دیمتری کرکینٹز کی ملاقات، ایکسپو 2030 کی تیاریوں کا جائزہ
-
سعودی عرب کا دنیا کو پولیو فری بنانے کے لیے 60 کروڑ ڈالر کی امداد کا علان
-
اماراتی شاہی خاندان کی دولت بل گیٹس اور جیف بیزوز سے بھی زیادہ ،سات سو گاڑیوں کے مالک ہیں
-
کولمبیا کا اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان
-
غیرملکیوں کا ایپلیکیشن ٹیکسی سے منسلک ہونا غیرقانونی ہے، سعودی عرب
-
مصنوعی ذہانت سے سعودی عرب میں 17 فیصد روزگار متاثرہوسکتے ہیں، ماہرین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.