مین ہیٹن نیویارک میں ازبک نژاد امریکی نے گاڑی راہگیروں پر چڑھادی-8افراد ہلاک‘11زخمی ہوگئے‘پولیس کی فائرنگ سے حملہ آوار زخمی ہوگیا ‘گاڑی سے نقلی بندوقیں برآمد
میاں محمد ندیم بدھ 1 نومبر 2017 09:24
(جاری ہے)
انھوں نے کہا ہم جانتے ہیں کہ اس فعل کا مقصد ہماری ہمت توڑنا ہے۔ لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ نیویارک کے باسی مضبوط اور پرعزم ہیں، اور ہماری ہمت کو کبھی بھی تشدد سے اور ڈرانے سے توڑا نہیں جا سکتا۔
ایک عینی شاہد نے امریکی چینل کو بتایا کہ اس نے ایک سفید پک اپ گاڑی دیکھی جو ویسٹ سائیڈ ہائی وے پر سائیکل چلانے والی لین پر تیزی سے لوگوں کو روندتی ہوئی جا رہی تھی۔انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ انھوں نے نو یا دس فائروں کی آوازیں سنیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے جنہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا نیویارک میں حملہ ایک اور بیمار اور پاگل شخص کا کام لگتا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے پیروی کر رہے ہیں۔اس کے بعد انہوں نے ایک اور ٹویٹ کی جس میں کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں دولت اسلامیہ کو شکست دینے کے بعد ہم اسے امریکہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ جائے وقوعہ پر جگہ جگہ کچلی ہوئی سائیکلیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس مقام پر معمول سے زیادہ بھیڑ بھاڑ تھی کیوں کہ شہر میں ہالووین کا تہوار منایا جا رہا ہے۔نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے کمشنر جیمز اونیل نے کہا ہے کہ ملزم کو شدید زخم آئے ہیں لیکن وہ جان لیوا نہیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق شام تین بجے کے قریب ایک گاڑی، جسے ہوم ڈپوسے کرائے پر لیا گیا تھا، راہگیروں اور سائیکل سواروں پر چڑھ دوڑی جس سے گاڑی کئی بلاکس تک لوگوں کو کچلی گئی، اور آخر میں وہ ایک سکول بس کو ٹکر مار کر رک گئی، جس سے گاڑی میں سوار دو بچے اور دو بالغ افراد زخمی ہو گئے‘ڈرائیور گاڑی سے بظاہر دو پستول دکھاتا ہوا باہر نکلا اور ایک بیان دیا جو دہشت گردی سے مطابقت رکھتا ہے-اسے وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے پیٹ میں گولی مار کر گرا دیا‘جائے وقوعہ سے ایک چھرے دار بندوق اور ایک پینٹ بال گن برآمد کی گئی-واضح رہے کہ مذکورہ حملہ 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد تعمیر یادگار کے قریب کیا گیا جہاں سکولوں کی بڑی تعداد موجود ہے تاہم اسے نیویارک میں ستمبر 2001 کے حملے کے بعد سے اب تک کا سب سے خطرناک حملہ قرار دیا جارہا ہے۔ریاست نیویارک کے گورنر نے کہا نیویارک پر بزدلانہ دہشت گرد حملہ کر کے امریکیوں کی ہمت توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ دہشت گرد حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ ایک اور اطلاع کے مطابق حملہ آور ایک 29 سالہ ازبک شہری ہے جو حال ہی میں فلوریڈا سے نیو جرسی منتقل ہوا تھا -سرکاری طور پرنیو یارک حکام نے اس حملے میں داعش کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔مزید اہم خبریں
-
سیاسی مذاکرات کا دروازہ بند کرکے سِول ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو طاقتور بنایا جارہا ہے
-
امریکہ کے بعد فرانسیسی یونیورسٹی میں بھی فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاج
-
غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے برطانوی فوج خدمات فراہم کر سکتی ہے، رپورٹ
-
سعودی عرب میں اکنامک سمٹ، اسرائیل حماس جنگ روکنے کی ایک اور کوشش؟
-
مرغی کے گوشت کی قیمت میں 200 روپے تک کمی کا امکان
-
پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دے رہے ہیں
-
عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران طالب علموں کے فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے
-
عمران خان کو کھلی عدالتوں میں ٹرائل کا موقع دینے کی بجائے جیل ٹرائل میں سختی کردی گئی
-
چیف جسٹس اگر انصاف فراہم نہیں کرسکتے تو کرسی سے اتر جائیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ
-
مسجد کے باہرسے چوری ، وزیراعلیٰ مریم نوازکے حکم پر بزرگ شہری کو نئی سائیکل دلوا دی گئی
-
چینی شہریوں کی حفاظت ہماری قومی ذمہ داری ہے‘ وزیر داخلہ کی چینی قونصل جنرل سے گفتگو
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.