فاروق ستار نے سیاست کو ہمیشہ کیلئے خیر آباد کہہ دیا

ایم کیو ایم پاکستان کے معاملات اب رابطہ کمیٹی جانے، اپنی عزت بچا کر عملی سیاست سے الگ ہو رہا ہوں: متحدہ پاکستان کے سربراہ کی پی آئی بی میں پریس کانفرنس

muhammad ali محمد علی جمعرات 9 نومبر 2017 23:20

فاروق ستار نے سیاست کو ہمیشہ کیلئے خیر آباد کہہ دیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 نومبر2017ء) سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے سیاست چھوڑنے اور (کل)ہفتہ کو عزیز آباد میں یادگار شہدا پر جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے قائد بننے کا کوئی شوق نہیں ، عزت سے سیاست سے الگ ہونا چاہتاہوں لیکن مجھ پر ایم کیو ایم پاکستان کو بیچنے کا الزام لگانے والے بتائیں کہ میں نے پارٹی کو کتنے میں بیچا، سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد یہیں رہوں گا ،تمام جماعتوں کے سربراہ قوم کو اپنا اپنا حساب دیں ، ہم مہاجروں کی بقاء اور سلامتی کی سیاست کر رہے ہیں ، مصطفی کمال کے ساتھ ملاقات کے دوران مہاجروں کی جو تذلیل کی گئی اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا ، مصطفی کمال اپنے گھر کا حساب بھی دیں ۔

جمعرات کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ مجھ پر لینڈ کروز کی بھاری قیمت دوسروں سے وصول کرنے کا الزام لگانے والے مصطفی کمال پہلے اپنے گھر کا حساب دیں ۔

(جاری ہے)

کراچی میں انجینئرڈ سیاست نہیںچل سکتی۔ یہاں نیجرل سیاست چلے گی جو دلوں پر راج کرے گی کراچی میں اس جماعت کی حکومت ہو گی ۔23 اگست 2016 میں پارٹی کو مشکل حالات میں سنبھالنا پڑا ۔

پاکستان زندہ باد نعرے کے ساتھ ساتھ کھڑے ہوئے ۔ ایک سال میں 80 فیصد ایم کیو ایم کو سنبھالے رکھا کئی بڑے چلے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں کڑے احتساب کے عمل سے گزر کر باعزت بری ہوا ۔ اپنے خلاف ایک مقدمہ بھی این آر او کے تحت ختم نہیں کرایا۔ انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال نادان ہیں انہوں نے ایم کیو ایم کا نام مٹانے کی بات کی جو اصل میں مہاجروں کی شناخت ختم کرنے کے مترادف ہے ۔

ہم اپنی شناخت نہیں مٹائیں گے ۔ اپنے شہداء کی قربانیوں کو نہیں بھلائیں گے ۔ مصطفی کمال نے بھی 30 سال تک انہیں لوگوں کے ساتھ سیاست کی ۔ ان کا غصہ لندن والوں اور الطاف حسین پر ہے لیکن مصطفی کمال کو شہیدوں کے گھر جانا چاہیے تھا ۔ ایم کیو ایم 22 اگست تک الطاف حسین کی تھی 23 اگست کے بعد ایم کیو ایم پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کی ہے ۔

میں نے مصطفی کمال کے ساتھ سیاسی مفاہمت کی بات کی تھی جس نام پر ہم جیتے ہیں مرتے ہیں اسے مٹا نہیں سکتے ۔ ایم کیو ایم پاکستان ایک حقیقت ہے اس کی قربانیوں کو ہر خاص و عام کو تسلیم کرنا ہو گا۔ ایم کیو ایم کہیں نہیں جا رہی پچھلے 6 ماہ میں صرف ایک بار انیس قائم خانی سے ملاقات کی ۔ ایک خط وزیر اعظم ، چیف آف آرمی سٹاف ، چیف جسٹس سپریم کورٹ کو بھیجا ہے ۔

اگر مصطفی کمال 6 ماہ کی تفصیل بن جانا چاہتے ہیں تو پھر وہ خط پبلک کر دوں گا ۔ 3 سال میں ایک مکان ، ایک گاڑی میری جمع پونجی ہے ۔ اس کے علاوہ کوئی اثاثہ کہیں موجود نہیں ۔ گاڑی بھی پارٹی کے نام پر ہے ۔ مصطفی کمال کے ساتھ ملاقات کے لئے جذبہ لے کر گئے تھے ۔ لیکن ہمارے جذبوں کو ٹھیس پہنچائی گئی ۔ مڈل کلاس آدمی کی سیاست کی ابتداء ایم کیو ایم نے کی ۔

فاروق ستار نے کہا کہ پی ایس پی بے شک مہاجروں کی سیاست سے دست بردار ہو جائے ایم کیو ایم پاکستان مہاجروں کی سیاست سے دستبردار نہیں ہو گی ۔ مہاجروں نے پہلے پاکستان بنایا اب پاکستان بچانے والوں میں ہیں ۔ ایم کیو ایم میں پنجابی بھی شامل ہیں پٹھان ، بلوچی سب شامل ہیں ۔ 2018 کے انتخابات کے لئے اپنی کمر کس لی ہے ۔ پی ایس پی اگر اپنے آپ کو قومی پارٹی اور قومی سیاست کرنے کادعویٰ کرتی ہے تو پی ایس پی لاہور ، کوئٹہ ، لاڑکانہ یا پشاور سے ایک سیٹ جیت کر دکھا دے ہم ایم کیو ایم کا نام خود دفن کر دیں گے ۔

کوئی لبادہ اوڑھ لینے سے قومی نہیں بن جاتا عمل کرنے سے ایسا ہوتا ہے ۔ لندن سے ملک کی خاطر تعلق چھوڑا ۔ یادگار شہداء پرجانا چاہتے ہیں ۔ الطاف حسین نے خود کو علیحدہ کیا ۔ شہداء کی قربانیوں سے علیحدہ نہیں ہوئے ۔ 20 لاکھ مہاجروں نے پاکستان بنتے وقت قربانی دی ۔ ہم اس وراثت کو کیسے چھوڑ سکتے ہیں ۔ جب تک مہاجر پاکستان کے پہلے درجے کے شہری نہیں بن جاتے اس وقت تک ایم کیو ایم قومی سیاست نہیں کرے گی ۔

کراچی میں عوام کو بنیادی سہولتیں دینے کی بات کر رہے ہیں ۔ پیپلز پارٹی نے اڑھائی لاکھ نوکریاں دیں تو بتایا جائے مہاجروں کو کتنی نوکریاں ملیں ۔ پاکستان کے اداروں ، کردار میں مہاجروں کا حصہ ہونا چاہیے ۔ مصطفی کمال نے مفاہمتی پریس کانفرنس کے موقع پر مہاجروں کی دل آزاری کی ۔ سندھ پر وڈیروں کا قبضہ ہے اس قبضے کو خالی کرانے کے لئے مصطفی کمال نے ایک لفظ بھی نہیں بولا ۔

فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے عوام کی اکثریت ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہے ۔ اب بھی مہاجروں کا استحصال کیا جا رہا ہے ۔ فاروق ستار نے کہا کہ پی ایس پی سے اتحاد کا مقصد مہاجروں کے مسائل حل کروانا تھا۔کل ہم نے پی ایس پی کو انگلی پڑکائی تھی تاہم مصطفی کمال نے مہاجروں کوصدمہ دیا ۔ ایم کیو ایم کے لوگوں کو پی ایس پی میں ڈرائی کلین کیا جا رہا ہے ۔

پی ایم ایل این کی سیاست پنجاب یا ہزارہ تک موجود ہے پی ٹی آئی سے ایک قومی جماعت بننے کی امید ضرور تھی لیکن بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کراچی میں چوتھے نمبر پر تھی ۔ہر پارٹی علاقائی اور لسانی سیاست کر رہی ہے ۔ قومی سیاست کے نام پر فراڈ کیا جا رہا ہے ۔ ایم کیو ایم پاکستان سیاست کو بنیاد بنا کر کسی کو نفرت کا پرچار کرنے کی اجازت نہیں دے گی ۔

ایک سال میں پاکستان زندہ بات کا نعرہ لگانے کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ ہمیں اب تک تسلیم نہیں کیا گیا۔میری رہائی کے لئے اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار اور آرمی چیف نے فون کیے ۔ شہیدوں کی قبروں پر جائوں گا ۔ پتنگ سے تعلق نہیں توڑ سکتے پتنگ ایم کیو ایم کی سیاست کی بنیاد ہے ۔ الطاف حسین نے خود اپنے پائوں پر کلہاڑا مارا ۔ رابطہ کمیٹی اجلاس میں ناراضگی کے باعث نہیں گیا۔

اس کے باوجود رابطہ کمیٹی مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا ۔ فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے جس رکن کو مجھے سے اختلاف ہے میرے سامنے بیٹھ کر بات کرے ۔ عزت کے علاوہ کوئی پراپرٹی نہیں بنائی ۔ پریس کانفرنس کے آخر میں فاروق ستار نے سیاست سے دستبرداری کا اعلان کردیا ۔ اس پر پارٹی کے دیگر رہنمائوں نے اسے گھیر لیا اور انہیں ایسا کرنے سے منع کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے سوشل میڈیا کے ذریعے میسجز نہ بھیجے جائیں میرے سامنے بیٹھ کر بات کی جائے ۔ فاروق ستار نے سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عزت سے سیاست سے الگ ہونا چاہتاہوں ۔لیکن مجھ پر ایم کیو ایم پاکستان کو بیچنے کا الزام لگانے والے بتائیں کہ میں نے پارٹی کو کتنے میں بیچا۔ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعدیہیں رہوں گا ۔

انہوں نے کہا کہ میں کوئی ڈرامہ نہیں کر رہا جو فیصلہ کیا ہے سوچ سمجھ کر کیا ہے ۔ فاروق ستار نے ایم کیو ایم پارٹی رہنمائوں سے شکوے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس پی کے ساتھ سیاسی مفاہمت کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کے دیگر اہم رہنمائوں سے مشاورت کی تھی ۔ فیصل سبزواری ، نسرین جلیل، وسیم اختر ،خواجہ اظہار الحسن اور دیگر رہنمائوں کو عوام کو آگاہ کرنا چاہیے تھا ۔ فاروق ستار نے پارٹی اور سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرنے کے بعد کہا کہ وہ دو روز بعد عزیز آباد میں شہیدوں کی قبروں پرجائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :