سائنسدان نئی ٹیکنالوجی استعمال کر کے کپاس کی دیرپا اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام دریافت کریں،سکندرحیات بوسن

منگل 14 نومبر 2017 20:01

ملتان۔14 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2017ء) وفاقی وزیر سکندر حیات خان بوسن کی زیر صدارت کپاس کے بیج کے متعلق اہم اجلاس ہوا، جس میں وفاقی سیکرٹری کے علاوہ صوبہ بھر کے زرعی سائنسدانوں نے شرکت کی،سیڈ بنانے والی اور اس پر تحقیق کرنے والی پرائیویٹ کمپنیوں کے نمائندگان بھی شریک ہوئے، فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن و رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل، چیف ایگزیکٹیو پنجاب ایگریکلچر ریسرچ بورڈ، سنٹر آف ایکسی لینسی ان بیالوجی، پنجاب یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور دیگر سرکاری و غیر سرکاری بیج کمپنیوں کے نمائندوں نے کپاس کے بیج پر ہونے والی ریسرچ اور ترقی پر سیر حاصل بحث کی، پرائیویٹ کمپنیوں کے نمائندے زیادہ تر کپاس کی نئی اقسام کی دریافت کیلئے کسی تیز تر ٹریک کے لیے خواہش مند تھے لیکن وفاقی و صوبائی سرکاری ریسرچرز اس بات پر متفق تھے کہ تمام تر احتیاط برتنے کے بعد ہی کوئی نئی ورائٹی دریافت کی جائے تاکہ اس کی افادیت بھی دیر تک قائم رہے، وفاقی وزیر خوراک و ریسرچ نے تمام سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ نئی ٹیکنالوجی استعمال کر کے اچھی، دیرپا اور زیادہ پیداوار دینے والی کپاس کی اقسام دریافت کریں، محنت سے کام کریں۔

متعلقہ عنوان :