ایف بی آر نے این جی اوز اور نان پرافٹ اداروں کیخلاف چھان بین شروع کردی

نان پرافٹ اداروں اوراین جی اوزکی سخت مانیٹرنگ کا بھی فیصلہ،انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی انکم ٹیکس رولز اورٹیکس افیئرزکی مانیٹرنگ کی بھی ہدایت،قانون کےمطابق ٹیکس وصول کئےجائیں۔کمشنرزکو خطوط ارسال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 20 دسمبر 2017 16:24

ایف بی آر نے این جی اوز اور نان پرافٹ اداروں کیخلاف چھان بین شروع کردی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 دسمبر2017ء) : فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے این جی اوز اور نان پرافٹ اداروں کیخلاف چھان بین شروع کردی ہے، جبکہ نان پرافٹ اداروں اوراین جی اوزکی سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر نے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی انکم ٹیکس رولز اورٹیکس افیئرزکی مانیٹرنگ کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آرریکارڈ کےمطابق2251 این جی اوزاور نان پرافٹ ادارےرجسٹرڈ ہیں۔

(جاری ہے)

ایف بی آر نے آئی اینڈ آئی کے ڈائریکٹر جلال خٹک نے صوبوں کے تمام کمشنرزکوخطوط بھجوا دیے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ ٹیکس رولزکی خلاف ورزی کرنےوالوں کا ٹیکس معاف نہ کیا جائے۔ تمام فیلڈ فارمیشنزسےکہا گیا کہ کیس ٹوکیس ٹیکس رولزکا جائزہ لیاجائے۔ خط میں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ رولز پر پورا نہ اترنےوالوں سےقانون کےمطابق ٹیکس وصول کئےجائیں۔ بہت سےادارےفلاحی اداروں کےنام پرٹیکس چوری میں ملوث ہیں۔ ایف بی آر نے کراچی، لاہور، اسلام آباد، حیدرآباد، ملتان، فیصل آباد اور پشاورکے کمشنرزکوخطوط بھیجے ہیں۔

متعلقہ عنوان :