یونیورسٹی میں 19جنوری کو اپنی نوعیت کا پہلا ویمن انٹرپری نیورشپ فیسٹیول منعقد کیا جائے گا ، روبینہ امجد

عالمی اور قومی سطح پر نئے کاروباری رجحانات کی روشنی میں کاروباری فروغ کی راہ ہموار کی جا سکے گی، صدر فیصل آباد ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

منگل 9 جنوری 2018 17:09

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2018ء) فیصل آباد ویمن چیمبر آف کامرس و انڈسٹری کی صدر محترمہ روبینہ امجد نے کہا کہ یونیورسٹی میں 19جنوری کو اپنی نوعیت کا پہلا ویمن انٹرپری نیورشپ فیسٹیول منعقد کیا جا رہا ہے جس میں عالمی اور قومی سطح پر نئے کاروباری رجحانات کی روشنی میں کاروباری فروغ کی راہ ہموار کی جا سکے گی۔انہوں نے کہا کہ لاہور‘ کراچی کے بعد فیصل آباد میں بھی بہت سی خواتین انٹرپری نیوررزنے اپنی کاروباری سرگرمیوں کا آغاز کیا ہے جس کیلئے یونیورسٹی کے پلیٹ فارم سے اورک نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔

یہ باتیں انہوں نے ایوان صنعت و تجارت ‘فیصل آبادویمن چیمبر آف کامرس اور یونیورسٹی کے آفس آف ریسرچ‘ انوویشن و کمرشلائزیشن (اورک) کے اشتراک سے منعقدہ خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کے صدر شبیر حسین چاولہ‘ فیصل آباد ویمن چیمبر آف کامرس و انڈسٹری کی صدرمحترمہ روبینہ امجد‘ سینئر نائب صدر حانیہ جاوید‘ ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر ‘ ڈاکٹر حبیب اسلم گابا اور ڈین فیکلٹی آف فوڈ نیوٹریشن و ہوم سائنسز ڈاکٹر مسعود صادق بٹ بھی موجود تھے۔

ا نہوں نے مزید بتایا کہ جامعہ زرعیہ میں 19 جنوری کو پہلا وومن انٹر پرینورز فیسٹیول لگایا جار ہا ہے۔ اس کے 80 فیصد سٹال بک چکے ہیں جبکہ اس میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری اور فیصل آباد وومن چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی ممبران بھی شرکت کرینگی۔اس موقع پرزرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اقبال ظفرنے کہا کہ اکیڈیمیا اور انڈسٹری کے مابین روابط کواس سطح پر استوار کرنے کی ضرورت ہے جس کے ذریعے انڈسٹری کو درپیش جملہ مسائل کی وجوہات اور ان کاپائیدار حل تجویز کرنے کیلئے یونیورسٹی کے نوجوانوں اور ماہرین کی تحقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکرکاروباری اُمور کو مزید توانائیوں سے آگے بڑھایا جا سکے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہوئے لوگوں کے معیار زندگی میں اضافہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ انڈسٹری اور اکیڈیمیا کے مابین تعلقات کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے تاکہ وقت کے ساتھ سامنے آنے والے مسائل کے دیرپا حل کیلئے یونیورسٹی ماہرین اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کوبروئے کارلاکرکامیابیاں سمیٹی جاسکیں۔

دونوں اداروں کے مابین تعلقات کو نئی جہتوں سے ہمکنار کرنے کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر محمد اقبال ظفر نے کہا کہ انڈسٹری سے وابستہ ممبران کو اپنے جملہ مسائل اکیڈیمیا سے متعلق لوگوں کے علم میں لانے چاہئیں تاکہ یونیورسٹی میں موجود نوجوان افرادی قوت اور ماہرین کے اشتراک سے ان کا پائیدار حل تجویز کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت چونکہ زراعت کے گرد گھومتی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ انڈسٹری کے مسائل اور آگے بڑھنے میں درپیش مشکلات نوجوان گریجوایٹس کے علم میں لائی جائیں تاکہ وہ اپنے اذہان و قلوب میں ان کے حل کی پیش بندی کر سکیں۔ صدر ایوان صنعت وتجارت شبیر حسین چاولہ نے کہاکہ علم کی بنیاد پر معیشت کے خدوخال استوار کرنے سے کوئی معاشرہ انکار نہیں کر سکتا لہٰذا وہ چاہیں گے کہ یونیورسٹی ماہرین کے ساتھ تعلقات کو ایسی مضبوط بنیاد فراہم کی جائے جو ایک موثر پلیٹ فارم کے طو رپر دونوں اداروں کے مابین سسٹم کا باقاعدہ حصہ بن جائے تاکہ مستقبل میں ایک دوسرے کے تجربات و مشاہدات سے فائدہ اٹھانے کا سلسلہ آگے بڑھایا جا سکے۔

۔ ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے کہاکہ تمام شعبہ ہائے زندگی میں نئے اور اچھوتے آئیڈیاز پر مبنی اختراعات اہم کردار ادا کرتی ہیں اور یونیورسٹی میں گزشتہ چند برسوں سے نوجوانوں کو بزنس سٹارٹ اًپس کیلئے تربیت اور ابتدائی سرمایہ فراہم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نئے آئیڈیاز بلاشبہ ایک نئی تبدیلی کی راہ ہموار کرتے ہیں جس سے پورا معاشرہ فائدہ اُٹھاتا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ نئے آئیڈیازکیلئے جامعات سے بڑھ کر کوئی اور ادارہ نہیں۔

متعلقہ عنوان :