سپریم کورٹ نے پی سی اوججز کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کردی

معا ملہ 10 سے 11 سال پرانا ہوچکا ہے،یہ ججز اب اپنے عہدوں پر نہیں رہے اس لیے عدالت توہین عدالت کی کارروائی نہیں کررہی،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس

جمعہ 12 جنوری 2018 13:03

سپریم کورٹ نے پی سی اوججز کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کردی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جنوری2018ء) سپریم کورٹ نے پی سی او ججز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر تے ہوئے کہا ہے کہ معا ملہ 10 سے 11 سال پرانا ہوچکا ہے،یہ ججز اب اپنے عہدوں پر نہیں رہے اس لیے عدالت توہین عدالت کی کارروائی نہیں کررہی۔ جمعہ کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی خصوصی لارجر بینچ نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کے خلاف توہین عدالت کی 14 درخواستوں کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ افتحار حسین چوہدری کا انتقال ہوگیا ہے اور یہ معاملہ بھی 10 سے 11 سال پرانا ہوچکا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ توہین عدالت کا معاملہ عدالت اور مدعا علیہان کے درمیان ہوتا ہے اور یہ ججز اب اپنے عہدوں پر نہیں رہے اس لیے عدالت توہین عدالت کی کارروائی نہیں کررہی اور اس حوالے سے نوٹس واپس لے رہی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 2007 میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں تین نومبر 2007 کو پی سی او نافذ کیا گیا تھا جس کے تحت کئی ججز نے حلف اٹھایا تھا۔بعد ازاں پرویز مشرف کے اقدامات کو سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا تھا اور پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کے خلاف عدالتی احکامات کی حکمِ عدولی کے تحت کارروائی شروع کی گئی تھی جس میں کچھ ججز نے غیر مشروط معافی بھی مانگی تھی۔