بھارت میں آٹھ ماہ کی بچی کا ریپ،تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا، علاج جاری

پولیس نے متاثرہ بچی کے 27 سالہ کزن کو حراست میں لیکر مقدمہ درج کرلیا، جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا مل سکتی ہے، رپورٹ

منگل 30 جنوری 2018 17:47

بھارت میں آٹھ ماہ کی بچی کا ریپ،تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جنوری2018ء) بھارت کے دارالحکومت دہلی میں 8ماہ کی بچی کیساتھ مبینہ طور پر ریپ کا واقعہ پیش آیا ہے ،متاثرہ بچی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے جو اس وقت موت اور حیات کی کشمکش میں وہاں میں زیر علاج ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق متاثرہ بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ جب وہ کام کے بعد واپس گھر پہنچے تو ان کی بچی خون میں لت پت تھی جسے انہوں نے فورا ہسپتال منتقل کیا جہاں بچی کا تین گھنٹے تک آپریشن کیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے متاثرہ بچی کے 27 سالہ کزن کو حراست میں لیکر مقدمہ درج کرلیاجرم ثابت ہونے پر ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔دہلی میں وویمن کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے ہسپتال کا دورہ کرنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ دارالحکومت میں آٹھ ماہ کی بچی کو ریپ کا نشانہ بدترین واقعہ ہے، بچی اب اپنی زندگی کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے چائلڈ رائٹس کے مطابق بھارت میں جنسی استحصال کا نشانہ بنے والے ہر تین متاثرین میں ایک کیس کم عمر بچی کا ہوتا ہے۔نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں 2015 میں تقریباً 11 ہزار بچوں کے ساتھ ریپ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 2015 میں ریپ کے 34 ہزار 651 کیسز ریکارڈکئے گئے، تاہم جنسی استحصال کے خلاف مہم چلانے والوں کا کہنا تھا کہ اصل اعداد و شمار اس سے کئی گنا زیادہ ہے اور کئی کیسز بدنامی کے ڈر کی وجہ سے ریکارڈ نہیں ہوتے۔اعداد و شمار کے مطابق 2015 میں ریاست مدھیا پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ریپ کے 4 ہزار 500 کیسز رجسٹر ہوئے جو کسی بھی بھارتی ریاست میں ریپ کے رپورٹ ہونے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔

متعلقہ عنوان :