کھادوں کے متناسب استعمال سے زرعی پیداوار میں 50 فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے، ماہرین زراعت

بدھ 21 فروری 2018 14:42

فیصل آباد۔21 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2018ء) ماہرین زراعت نے کہاہے کہ کھادوں کے متناسب استعمال سے فصلوں کی پیداوار میں 50 فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے جبکہ صوبہ پنجاب کی 80سے 90فیصد زرعی زمنیوں میں فاسفورس کی کمی ہے جس کی وجہ سے زرعی پیداوار میں بھی کمی آئی ہے تاہم اگر گندم، چاول، کپاس، کماد اور مکئی کے 50 فیصد رقبے پر نائٹروجن اور فاسفورس کی متناسب مقدار استعمال کی جائے تو 260 ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل ہو سکتی ہے۔

انہوںنے فاسفورس کے استعمال میں کمی کے اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2004-05 ء اور 2006-07ء کے درمیانی عرصے میں فاسفورس کا استعمال 26کلوگرام فی ہیکٹر سے 41کلوگرام فی ہیکٹر تک پہنچ گیا تھا لیکن فاسفورسی کھادوں کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے 2015-16 ء میں اس کا استعمال دوبارہ 26کلوگرام فی ہیکٹر کی سطح پر آ گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کھادوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں یہ ماڈل انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس کے ذریعے کاشتکار کھادوں کی مقدار کا درست تعین کرکے مطلوبہ پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ان ماڈلز کے ذریعے نائٹروجن اور فاسفورس کی کھاد اتنی مقدار میں استعمال کی جا سکے گی جتنی مطلوبہ پیداوار کے لئے ضرورت ہو گی جبکہ اس طرح کھادوں کے بے جا استعمال یا ضرورت سے کم استعمال کو روکا جا سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ اس ماڈل کا سب سے زیادہ فائد ہ یہ ہے کہ کاشتکار گھر بیٹھ کر کھادوں کی درست مقدار کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں گے ۔ انہوںنے مزید بتایا کہ اس کاوش کے نتیجہ میں اب کاشتکار اپنی مرضی کے مطابق زرعی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس ماڈل کے بارے میں تمام معلومات ویب سائٹ www.fertilizeruaf.pk سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔