سائنسدانوں کی سٹیویا کے پودے پر ریسرچ مکمل،کاشتکاروں کے لیے جدید پیداواری ٹیکنالوجی وضع کرلی

منگل 27 فروری 2018 15:20

فیصل آباد۔27 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2018ء) پلانٹ فزیالوجی کے زرعی سائنسدانوں نے ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کے اشتراک سے سٹیویا کے پودے پر ریسرچ مکمل کرکے اس کی عام کاشتکاروں کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی وضع کرلی ہے،ان کا کہنا ہے کہ سٹیویا سال میں دو کٹائیاں دینے والا پودا ہے جس کے پتوں کی 40 سے 45 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے ۔

ماہرین شعبہ ایگرانومی نے بتایاکہ سٹیویااپنے میٹھے پتوں اور صفر حراروںکی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جا تا ہے جوقدرتی طور پر یہ پیراگوئے اور برازیل میں پایا جاتا تھا لیکن اب اسکی کاشت پاکستان میںبھی شروع ہو گئی ہے۔انہوںنے بتایاکہ یہ ایک سالانہ پودا ہے جس کے پتے چینی سی10سی15 گنا زیادہ میٹھے ہوتے ہیں اور اسکا سٹیو یو سائیڈ چینی سی200 سی300گنا زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے 10اضلاع میں اس کے نمائشی پلاٹس لگائے گئے تھے جن میں سے ضلع فیصل آباد میں سٹیویا کے خشک پتو ں کی30 من پیداوار حاصل ہوئی لہٰذااب اس کے تجارتی پہلو پر تیزی سے کام ہو رہا ہے اور بہت جلد کامیابی کی توقع ہے۔انہوںنے کہا کہ کاشتکازرعی تحقیقاتی ادارہ کے شعبہ کراپ فزیالوجی کی لیبارٹری سے سٹیویاکے پودے حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے سٹیویا کے طبی فوائد بارے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے پتوں میںحرارے صفر ہونے کی وجہ سے یہ زیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے جبکہ سٹیویا کا استعمال خون میںشوگر کی مقدار کو کم کرنے کے ساتھ بلڈپریشر کوبھی کم کرتا ہے نیز جراثیم کش ہونے کے باعث اسے ٹوتھ پیسٹ میںاستعمال کیاجاتاہے اوریہ دانتوں کو بیماریوںاورکیڑوں سے بچانے کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں کو بھی مضبوط کرتاہے۔

انہوںنے بتایاکہ سٹیویا کا استعمال کیل مہاسوں اور جلدی بیماریوں کے خاتمہ میںمؤثر ہے جس میں کیلشیم کی کافی مقدار ہو نے کی وجہ سے عورتوں اور بچوں کی ہڈیوں کی نشوونما کیلئے مفیدہے۔انہوںنے بتایاکہ سٹیویا نظامِ انہضام اور معدے کی تیزابیت میں کارآمد اور معدے کے ا لسر کو کم کر نے کے لیے مفیدہے ۔انہوںنے بتایاکہ سٹیویا کا استعمال خو ن کی نالیو ں کو مضبو ط کر نے میں مدد د یتا اورا نسا نی جسم میں روٹا وائرس کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا کر تا ہے۔انہوںنے مزید بتایاکہ سٹیویا کے عر ق سے با لوں کو د ھونے سے خشکی ختم ہوجاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :