فائنل دیکھنے کیلئے ٹکٹ ہی نہیں شناختی کارڈ بھی لازمی

ہفتہ 24 مارچ 2018 19:12

فائنل دیکھنے کیلئے ٹکٹ ہی نہیں شناختی کارڈ بھی لازمی
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مارچ2018ء) پی ایس ایل تھری کا فائنل دیکھنے والوں کو ٹکٹ ہی نہیں، اصل شناختی کارڈ بھی ساتھ لے کر آنا ہو گاکراچی میں 25 مارچ کو ہونے والے پی ایس ایل کے فائنل کے سلسلے میں سیکیورٹی اور ٹریفک پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، اس حوالے سے چند ضروری ہدایات دی گئی ہیں جن پر شائقینِ کرکٹ کو عمل کرنا ہوگا،ان ہدایات پر عمل کرکے شائقین بغیر کسی دقت کے اسٹیڈیم پہنچ پائیں گے۔

پی ایس ایل فائنل کے لیے سیکیورٹی پلان کے مطابق مخصوص شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے بند کیا گیا ہے۔پہلا ڈائی ورڑن کارساز روڈ کا ٹرننگ پوائنٹ ہے جو یونیو رسٹی روڈ سے دائیں جانب مڑ کر اسٹیڈیم کی طرف جاتا ہے، یہ روڈ عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا، اس لیے عوام سے اپیل ہے کہ وہ راشد منہاس روڈ سے مڑ کر گلشن اقبال اور لیاقت آباد 10 نمبر کی طرف جائیں۔

(جاری ہے)

ڈالمیا روڈ بھی عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا اور حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم کی طرف آنے والا پل بھی عام ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔نیو ٹاؤن سے بھی عام ٹریفک کا داخلہ بند ہوگا لیکن اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتالوں کے لیے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف، مریضوں اور ایمبولینسوں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔شارع فیصل، شاہراہ قائدین، راشد منہاس روڈ اور شاہراہ پاکستان ٹریفک کے لیے مکمل طور پر کھلی ہوگی، شہریوں کو متبادل راستوں کی آگاہی کے لیے ٹریفک پولیس کے اہلکار موجود ہوں گے جبکہ ٹریفک پولیس ہیلپ لائن1915 سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔

میچ دیکھنے کے لیے آنے والے تماشائی کے لیے پارکنگ بنائی گئی ہیں، جن میں حکیم سعید پارک، اردو یونیورسٹی گراؤنڈ، اتوار بازار گراؤنڈ بالمقابل بیت المکرم مسجد، غریب نواز فٹ بال گراؤنڈ نزد ملینیئم مال جبکہ کشمیر روڈ پر واقع کے ایم سی گراؤنڈ، کے ڈی اے کلب اور چائنا گراؤنڈشامل ہیں۔واک تھرو گیٹ سے گزرنے کے بعد شائقین کرکٹ کی تلاشی بھی لی جائے گی، خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ چیکنگ بوتھ بنائے گئے ہیں،چیکنگ کے بعد پی سی بی کا عملہ ٹکٹوں کی تصدیق کرے گا۔

تماشائیوں کو پارکنگ سے شٹل سروس فراہم کی جائے گی جو ا?غاخان اسپتال، بحریہ یونیورسٹی یا ایکسپو سینٹر پر ڈراپ کرے گی جہاں سے اسٹیڈیم تک کا فاصلہ پیدل طے کرنا ہوگا، تاہم بزرگوں اور معزور شہریوں کو خصوصی بسوں کے ذریعے اسٹیڈیم لے جایا جائے گا۔اسٹیڈیم کے دروازے کھولنے اور شٹل سروس کا اٴْٓغاز دوپہر 12 بجے ہوگا جبکہ اسٹیڈیم کے دروازے 5 بجے بند کردیے جائیں گے جس کے بعد کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اسٹیڈیم میں داخل ہونے والے تماشائی صرف اپنا موبائل فون اندر لے جاسکیں گے، اسٹیڈیم میں کھانے سمیت کسی قسم کے آتشی اسلحے، چاقو، چھری، لائٹر، کیمرہ، ریڈیو، موبائل چارجرسمیت دیگر چیزیں لانے کی ممانعت ہوگی۔رینجرز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار نیشنل اسٹیڈیم کے اندر اور باہر تعینات ہوں گے۔