سارک کی خصوصی باڈی ساؤتھ ایشین ریجنل سٹینڈرڈ آرگنائزیشن (سارسو) کا‘‘فوڈ اور ایگریکلچرل مصنوعات‘‘پر آٹھواں اجلاس شروع

بدھ 28 مارچ 2018 21:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2018ء) پاکستان سٹینڈرڈ ز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے )وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،کے زیر اہتمام ساؤتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کارپوریشن (سارک)ممالک کی خصوصی باڈی ساؤتھ ایشین ریجنل سٹینڈرڈ آرگنائزیشن (سارسو) کی سیکٹورل ٹیکنیکل کمیٹی کا آٹھواں اجلاس بدھ کے روز مقامی ہوٹل میں شروع ہوگیا۔

اجلاس کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ڈی جی پی ایس کیو سی اے انجنیئر خالد صدیق جبکہ صدارت سارسو کی سیکٹورل ٹیکنیکل کمیٹی (ایس ٹی سی) کے چیئر پرسن محمد ظہیرنے کی۔سارسو‘ سارک ممالک کی سٹینڈرڈ باڈیز جس میں بھوٹان سٹینڈرڈ بیورو، افغانستان نیشنل سٹینڈرڈ اتھارٹی، بنگلہ دیش سٹینڈرڈ اینڈ ٹیسٹنگ انسٹیٹیوٹ، بیورو آف انڈین سٹینڈرڈز، نیپال بیورو آف سٹینڈرڈ اینڈ میٹرالوجی، پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی، منسٹری آف اکنامک ڈویلپمنٹ مالدیپ، اور سری لنکا سٹینڈرڈز انسٹیٹیوٹ کے ماہرین کے علاوہ سارک سیکرٹریٹ کے پروگرام آفیسر منظور ریاض، سارسو سیکرٹریٹ سے تاشی وانگ چوک(Tashi Wangchuk)،خواجہ غلام محی الدین ،پاکستان سے سیکرٹری پی ایس کیو سی اے غلام عمر قاضی، ڈائریکٹر اختر اے بوگیو، وسیم مرزا،اصغر علی، نذیر حسین،احمد ندیم اقبال،خرم متین،مس عینی زہرا، ندیم محمود چوہان، رانا فدا حسین ، محمد نعمان خالق نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے انجنیئر خالد صدیق نے اپنے خطاب میں کہا کہ سارسو میٹنگ میں مختلف سٹینڈرڈز پر بات چیت کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ سارک ممالک کیلئے سٹینڈرڈ ایک ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سارسو کی میٹنگ کا انعقاد پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، اس میٹنگ کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہونگے، ان کا کہنا تھا کہ سٹینڈرڈ بننے کے بعد تمام ممالک معیار انہی سٹینڈرڈز کو اپنانے کے پابند ہونگے اور کوئی بھی پاکستان چیز جو معیار پر پورا اترتی ہوگی کیلئے تمام سارک ممالک میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔