ایف پی سی سی آئی، سارک چیمبر اور لاہور چیمبر کی بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے اسلام آباد میں سارک سربراہ اجلاس میں شرکت کی درخواست مسترد کرنے کی شدید مذمت
بھارتی ہٹ دھرمی جنوبی ایشیا کو عالمی سطح پر بڑی طاقت بنانے، علاقائی امن سلامتی اور خوشحالی کیلئے تمام تر کوششوں کو تباہ کر دے گی، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا ارتکاب کررہا ہے اور کشمیر کی آزادی کی آواز کو دبانے کے لئے تمام ریاستی وسائل بے دریغ استعمال کئے جارہے ہیں تجارتی رہنمائوں کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے بعد نائب صدر سارک چیمبر افتخار علی ملک کی میڈیا سے گفتگو
پیر 9 اپریل 2018 15:30
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا ارتکاب کررہا ہے اور کشمیر کی آزادی کی آواز کو دبانے کے لئے تمام ریاستی وسائل بے دریغ استعمال کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطہ میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں لہذا پاکستان اور بھارت کیلئے ضروری ہے کہ کشمیر سمیت تمام اقتصادی اور سیکورٹی تنازعات کو حل کیا جائے تاکہ سارک خطہ میں پائیدار امن کے قیام اور اقتصادی خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر اور علاقائی چیئرمین چوہدری عرفان یوسف نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو تنازعات سے بالا تر ہو کر سارک سربراہ اجلاس کی بحالی میں مثبت کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ تنازعات کا حل نہیں ہے اس لئے دونوں ممالک کو مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جموں کشمیر میں اپنے مظالم کو چھپانے کے لئے کشیدگی میں اضافہ اور پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کی قیادت پر زور دیا کہ سفارتی چینلز کے ذریعے معاملات کو حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سارک میں اقتصادی طاقت کا بڑا مرکز بننے کا بھر پور پوٹینشل موجود ہے مگر اس کے لئے جنوبی ایشیا میں امن، استحکام اور باہمی تعاون ناگزیر ہے۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور ترقی کا خواہاں ہے اور اس نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت کو بات چیت کی پیشکش کی ہے لیکن ہر بار یہ پیشکش مسترد کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس خطے کے لوگوں کے مفاد میں کام جاری رکھیں گے تاہم جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لئے کشمیر کے تنازعے کا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان میں مجوزہ سارک سربراہ اجلاس میں شرکت کرنی چاہیئے کیونکہ اس کا تعلق سارک کے مستقبل اور اس کے غریب عوام کی خوشحالی سے ہے اور نیپال، سری لنکا اور مالدیپ پہلے ہی اسلام آباد میں سارک سربراہ اجلاس کی حمایت کر چکے ہیں۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ذیشان خلیل نے کہا کہ سارک پاکستان اور بھارت دونوں کے لئے ایک اہم تنظیم ہے اور یہ تنازعات کو حل کرنے کا پلیٹ فارم نہیں بلکہ اس کے قیام کا مقصد خطے کو درپیش عمومی چیلنجوں کا خاتمہ اور علاقائی ترقی کا حصولہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم شہباز شریف کے وزرات فوڈ سیکورٹی کا انچارج وزیر ہوتے ہوئے ملک میں6لاکھ ٹن گندم درآمد کیئے جانے کا انکشاف
-
اسرائیل سے الجزیرہ نیوز چینل پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
-
جنگ ہو یا امن دائیاں خدمات سرانجام دیتی رہتی ہیں
-
سوڈان: یو این اداروں کو ڈارفر میں قحط برپا ہونے کا خدشہ
-
پی آئی اے کی آمدنی اچانک بڑھ گئی، آمدن سے 99 کروڑ روپے زیادہ کمالیے
-
غریب کو روٹی سستی ملی، گندم بیرون ملک سے منگوانے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، انوارالحق کاکڑ
-
کئی ماہ بعد شاہدرہ سٹیشن سے میٹروبس سروس دوبارہ چل پڑی
-
سعودی سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا
-
حماس کا مطالبہ تسلیم کرنا، اسرائیل کی بدترین شکست ہو گی، نیتن یاہو
-
فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
-
گندم خریداری میں تاخیر، کسان اتحاد کا ملک گیر احتجاج کا اعلان
-
خاموشی – ڈاکٹر مبارک علی کی تحریر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.