بھارتی پہلوان سے مقابلے کے دوران تماشائی انڈیا، انڈیا کے نعرے لگا رہے تھے ،ْ انعام بٹ

ہر مقابلہ ڈو اینڈ ڈائی ہوتا ہے، ایک بھی مقابلہ ہارنے کی صورت میں گولڈ میڈل ہاتھ سے نکل سکتا ہے میں نے اپنی مدد آپ اور ریسلنگ فیڈریشن کی مدد سے ٹریننگ کی اور ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا ،ْانٹرویو

جمعہ 20 اپریل 2018 16:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) کامن ویلتھ گیمز 2018 میں ریسلنگ کے مقابلوں میں پاکستان کے لیے واحد گولڈ میڈل جیتنے والے انعام بٹ نے کہا ہے کہ بھارتی پہلوان سے مقابلے کے دوران تماشائی انڈیا، انڈیا کے نعرے لگا رہے تھے تاہم انہوں نے اس چیلنج پر قابو پانے کیلئے خود کو یہ باور کروایا یہ تماشائی دراصل انعام ،ْانعام کے نعرے لگا رہے ہیں۔

انعام بٹ کا کہنا تھا کہ اس طرح وہ اس چیلنج پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے اور ڈیڑھ منٹ میں دس صفر کے بڑے مارجن سے بھارتی ریسلر کو ہرا کر اگلے راؤنڈ کیلئے کوالیفائی کرلیا۔ انعام بٹ نے بتایا کہ وہ کسی بھی مقابلے سے قبل حریف کھلاڑی کو دیکھ کر ٹریننگ کرتے ہیں، اگر سامنے والا بہت مضبوط ہو تو وہ ٹریننگ مزید بڑھا دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہر مقابلہ ڈو اینڈ ڈائی ہوتا ہے، ایک بھی مقابلہ ہارنے کی صورت میں گولڈ میڈل ہاتھ سے نکل سکتا ہے۔

انعام بٹ نے بتایا کہ کامن ویلتھ گیمز میں جس بھارتی پہلوان کے ساتھ ان کا مقابلہ تھا ،ْوہ ہاٹ فیورٹ اور گولڈ میڈلسٹ تھا لہذا اس کیلئے انہوں نے کوچز سہیل رشید، فرید اور محمد انور کے ساتھ مل کر بہت زیادہ تیاری کی اور جو پلان بنایا اس میں کامیاب ہوئے اور بھارتی پہلوان کو بڑے مارجن سے شکست دے کر اگلے راؤنڈ کیلئے کوالیفائی کیا۔اس موقع پر انہوں نے حکومت کی جانب سے مناسب سرپرستی نہ ہونے کا بھی شکوہ کیا اور بتایا کہ میں نے اپنی مدد آپ اور ریسلنگ فیڈریشن کی مدد سے ٹریننگ کی اور ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب ہوا۔

انعام بٹ نے بتایا کہ میں نے جانے سے 3 ماہ پہلے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ مجھے ٹریننگ کے لیے 10 لاکھ روپے دیئے جائیں اگر میں میڈل نہیں لا سکا تو میں 20 لاکھ روپے واپس کردوں گا لیکن میرا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا۔ وزیر اعظم کی جانب سے انعام دینے کے اعلان پر انعام بٹ نے بتایا کہ صوبائی وزیر ریاض پیرزادہ اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈی جی سے بھی بات ہوئی ہے، انہوں نے سمری بھجوا دی ہے اور اسی ماہ میں ہمیں انعام کے پیسے مل جائیں گے۔انعام بٹ نے کہاکہ ریسلنگ میں پیسہ آئے گا تو یہ ترقی کرے گا، ہمیں میڈلز لانے والے کھلاڑیوں پر سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاکہ وہ مزید کامیابیاں سمیٹیں۔

متعلقہ عنوان :