نوکری کا جھانسہ:اسلام آباد ماڈل کالج کی خاتون ٹیچر اور اسکے خاوند نے غریب عورت سے پونے چار لاکھ رقم ہتھیا لی

رقم واپس مانگے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، متاثرہ خاتون کی اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل

اتوار 22 اپریل 2018 23:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2018ء) گھروں میں کام کرکے بچوں کا پیٹ پالنے والی کو ثر پروین نامی بیوہ عورت کو نوکری کا جھانسہ دے کر اسلام آباد ماڈل کالج کی خاتون ٹیچر اور اس کے خاوند نے 2لاکھ پچاس ہزار نقد اور 1لاکھ 28ہزار کمیٹی کی مد میں ہتھیا لئے، مانگنے گئی تو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے چوری کا لزام لگا دیا خاتوں کے مطابق وہ فراڈ کرنے والے میاں بیوی کے گھر کبھی نہیں گئی کمیٹی بھی دروازے سے دے کر واپس آتی تھی میری دو یتیم بچیاں ہیں لوگوں کے گھروں میں کام کرتی ہوں ادھار لے کر اڑھائی لاکھ کی رقم اکٹھی کی تا کہ سرکاری نوکری ملے لیکن ظالم ٹیچر اور اس کے خاوند نے ڈیڈھ سال تک نوکری لگوائی اور نہ ہی رقم واپس دی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں محنت مزدوری کر کے گھریلیو نظام چلانے والی بیوہ خاتون نے آن لائن کو اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی داستان سناتے ہوئے کہا کہ میری ڈیڈھ قبل اسلام آباد وفاقی تعلیمی ادارے کی شاہدہ بخاری نامی خاتوں ٹیچر سے ملاقات ہوئی جنہوں نے میری غربت کی داستان سنتے ہی مجھے نوکری دلوانے کا وعدہ کیا چونکہ وہ ایک خاتون تھیں مجھے ان پر یقین آ گیا تھا انہوں نے اپنے خاوند سے ملایا جن کا نام ضیاء ہے اور وہ اسلام آباد کلب میں ملازمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ آپ فوری طور پر اڑھائی لاکھ روپے کا بندوبست کریں ہم آپ کو فی الفور سرکاری نوکری لگا دیں گے میں نے رشتہ داروں عزیز و اقارب سے پیسے اکٹھے کئے اور میڈم شاہدہ کو دیئے اسی دوران انہوں نے مجھے کہا کہ میں کمیٹیاں ڈالتی ہوں اور اگر کوئی کمیٹی ڈالنے والا ممبر ہو تو وہ بھی مجھے دے دو میں نے اپنے گھر کے 6ممبر جن میں خود بھی شامل ہوں انہیں اکٹھے کر کے دیئے جو ہر ماہ کا 30ہزار روپے بنتا ہے ہماری 6کمیٹیاں ہیں جن میں سے 2کمیٹیاں لے چکی ہوں اور 4کمیٹیاں بقایا ہیں ایک سال 4ماہ کے بعد میں نے اپنی رقم واپس مانگی کیونکہ نوکری کے لئے مجھے ہر بار دھوکہ دیا جا رہا تھا اور جن سے میں نے ادھار لیا تھا وہ بھی مجھے رقم کی واپسی کے لئے تنگ کر رہے تھے یہی وجہ ہے تھی کہ رقم واپس مانگنے گئی تو میڈم شاہدہ سیخ پا ہو کرکہنے لگی کہ جائو ہم پیسے نہیں دیتے ہم منکر بھی ہو سکتے ہیں اور اگر تم نے زیادہ تنگ کیا تو ہم تم پر چوری کا کیس کرا دیں گے ہماری پولیس کے اعلی حکام تک رسائی ہے اور مجھے دھکے دے کر گھر سے نکال دیا کوثر پروین نے کہا کہ 3لاکھ 78ہزار روپے ٹوٹل ان لوگوں نے دینے ہیں ان کے انکار اور دھمکیوں کے بعد کوثر پروین نے آئی جی پولیس اسلام آباد اور ڈائیریکٹر جنرل ایجوکیشن کو درخواست دیتے ہوئے کہا کہ میں ایک غریب خاتون ہوں محنت مزدوری کر کے بچوں کا پیٹ پالتی ہوں برائے مہربانی ان ظالموں سے میری رقم واپس دلوائی جائے

متعلقہ عنوان :