’چین اور امریکہ کے مابین تجارتی جنگ ‘‘ پر پاکستان کو تشویش نہیں ہو نی چاہئے، اقتصادی ماہرین
امریکہ میں کم اُجرتی کارکنا ن بھی اس کے منفی اثرات کی زد میں آسکتے ہیں۔ یورپ اور برطانیہ کے تجارتی ادارے جو شراکتی بنیادوں پر تجارت کر رہے ہیں ان کے مابین تجارتی تعلقات سرد مہری کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے، ڈاکٹر وقار احمد
پیر 23 اپریل 2018 20:17
(جاری ہے)
امریکہ میں کم اُجرتی کارکنا ن بھی اس کے منفی اثرات کی زد میں آسکتے ہیں۔ یورپ اور برطانیہ کے تجارتی ادارے جو شراکتی بنیادوں پر تجارت کر رہے ہیں ان کے مابین تجارتی تعلقات سرد مہری کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے۔
ڈاکٹر وقار احمد نے کہا کہ چین اور امریکہ تجارت مزید ترقی یافتہ معیشتوں کے لئے تجارتی ہمواری کا سبب ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے اچھی خبر ہو گی جب پاکستان لوہا ، سٹیل اور ایلومینئیم کے لئے خام مال چین اور امریکہ سے در آمد کرے گا۔ اس سے ہماری پیداواری لاگت میں کمی ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ پاکستان اپنی تجارتی پالیسی اور صنعتی پالیسی کا از سر نو جائزہ لے کر ترجیحی بنیادوں پر خصوصی مراعات کا اعلان کر ے اور غیر ضروری رکاوٹیں ختم کرے تاکہ صارفین کا اعتماد بحال ہو سکے۔ مستحکم ترقی کے لئے اقدامات ٹھوس بنیادوں پر ہوں جس میں مربوط سپلائی ، چین بھی شامل ہے۔ سیمینار سے خطاب کے دوران قومی ٹیرف کمیشن کی ممبر روبینہ اطہر نے کہا اس تجارتی جنگ کا سب سے بڑا خطرہ تحفظ ہے جس سے عالمی تجارت میں اس کا حصہ محدود ہوتا جاتا ہے۔ جس کا سب سے زیادہ نقصان صارف کو ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی عالمی تجارتی جنگ میں پاکستان کے پاس مربوط فراہمی کا نظام ہو یا نہ ہو ہم پاک چائنہ راہداری سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پاکستان کے لئے اقتصادی مشکلات سے زیادہ جغرافیائی سیاست کے ابتر حالات سے دشواریاں ہیں۔ جس میں بہتر صورت حال پیدا کرنے میں ہماری اعلیٰ مستند سفارتکاری اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ کیونکہ ایک طرف امریکہ دوسری جانب چائنہ ہے تو پاکستان کو انتہائی باریک بینی سے حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی، اس موقع پر قومی مسابقتی کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل احمد قادر نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری نوعیت تبدیل ہو رہی ہے ہمارے کاروباری ادارے عالمی سطح پر کاروبارکرنے والے داروں کا حصہ بن رہے ہیں ۔ عالمی معاہدات اور پسندیدہ اقوام کی حیثیت دیئے جانے والے ترقی پذیر ممالک اس سے مستفید ہو سکتے ہیں جیسے ہماری ٹیکسٹائل یورپ کی منڈیوں تک رسائی حاصل کررہی ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے پروفیسر ڈاکٹر عثمان مصطفی نے کہا کہ چین اور امریکہ کے مابین بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ کا نقصان ، اشیا ء پیدا کرنے والے اور صارفین دونوں کے لئے نقصان کا سبب ہو سکتا ہے۔ پاکستان بین الاقوامی تجارت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے اگر اپنی پیداوار ی لاگت کم کرکے معیار کو بہتر بنائے ۔ پاکستان مینجمنٹ کو بہتر کرکے انسانی وسائل کی بہتر تربیت سے اقتصادیات میں پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہو سکتا ہی#مزید تجارتی خبریں
-
100اور 1500روپے والے قومی انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی15مئی کوہوگی
-
ملک میں سولر پینل کی قیمتیں مزید کم ہوگئیں
-
متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 5فیصد اضافہ ریکارڈ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں32روپے کلو اضافہ
-
100اور1500والے بانڈز کی قرعہ اندازی15مئی کو ہو گی
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 73357پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ اوپن مارکیٹ میں کمی
-
ملک میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 39 ہزار 200 روپے فی تولہ برقرار
-
انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت میں کمی ریکارڈ
-
بھارتی پیاز کے آتے ہی ملک میں پیاز کی قیمت میں 50 فیصد کمی‘ نجی ٹی وی
-
برائلر گوشت اور فارمی انڈوں کے نرخ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی کارحجان، انڈیکس 159.38 پوائنٹ کی کمی کے بعد 72601.82 پوائنٹس پربند
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.