اجلاس سے قبل شامی اپوزیشن اتحاد کو بڑا دھچکا، کئی اہم عہدیدار مستعفی

اتحاد 11 نومبر 2012ء کو جن مقاصد کے لیے قائم کیا گیا وہ پورے نہیں ہوئے،مستعفی عہدیداروں کا موقف

جمعرات 26 اپریل 2018 12:18

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2018ء) شامی اپوزیشن کے نمائندہ اتحاد کے کئی سرکردہ رہ نماؤں نے استعفے دے دیے جس کے بعد اپوزیشن الائنس کی باڈی میں مزید ارکان کی شمولیت کے لیے بات چیت شروع ہوگئی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اپوزیشن کے سینئر رکن جارج صبرہ، سھیر الاتاسی اور خالد خوجہ نے اپوزیشن اتحاد کی ذمہ داریوں سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق استعفیٰ دینے والے ارکان اپوزیشن کونسل کے بعض اقدامات سے ناراض تھے اور انہوں نے بہت سے امور میں اعتراضات کیے تھے۔جارج صبرہ نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اپوزیشن سے اس لیے استعفیٰ دیا کیونکہ یہ اتحاد 11 نومبر 2012ء کو جن مقاصد کے لیے قائم کیا گیا تھا وہ پورے نہیں کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد اپنی ہی منظور کردہ قراردادوں پر عمل پیرا ہونے میں ناکام رہا اور عوامی امنگوں کو پورا کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اپوزیشن اتحاد میں شامل گروپوں کے درمیان بھی رسا کشی چل رہی ہے۔مستعفی ہونے والے اپوزیشن رہ نما سھیر الاتاسی کا کہنا تھا کہ شام کے تنازع کا سیاسی حل روس کی شرائط اور طریقہ کار سے مشروط کر دیا گیا ہے اور روس اسد رجیم جیسے جنگی مجرم کے فریم ورک کے مطابق سیاسی حل مسلط کرنا چاہتا ہے۔خالد خوجہ نے کہا کہ وہ شامی عوام کے لیے اپوزیشن اتحاد سے باہر رہ کر زیادہ بہتر خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ شامی اپوزیشن اتحاد کا پانچ اور چھ مئی کو اجلاس ہوا رہا ہے جس میں اپوزیشن کونسل کے نئے سربراہ کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :