مالی میں مسلح جہادیوں کے دومختلف سمتوں سے حملے ، 43 شہری جاں بحق

ہمارے جنگجو دہشت گردوں کے بیسز کو ختم کر رہے ہیں جو معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں،قبائلی رہنماء کی گفتگو

اتوار 29 اپریل 2018 15:20

بماکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2018ء) مالی میں نائجیریا کے ساتھ شمال مشرقی سرحد پر مبینہ مسلح جہادیوں کی جانب سے دو مختلف حملوں میں خواتین اور بچوں اور تواریگز قوم سے تعلق رکھنے والے 43 افراد ہلاک ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق تواریگ کے باغی گروہ ایم ایس اے اور قبائلی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جبکہ اس سے ایک روز قبل بھی اس ہی علاقے میں موٹرسائیکلوں پر سوار مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

قبائلی رہنما صدیق الحمادی نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دو روز میں ہلاکتوں کی تعداد 43 تک پہنچ گئی، جن میں تمام شہری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے جنگجو ان کے بیسز کو ختم کر رہے ہیں اور وہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کی تنظیم نے مالی اور نائجیریا کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جس سے اس قسم کے گھناؤنے جرائم کو فوری طور پر روکا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی کی دھمکیوں سے رکنے والے نہیں۔یاد رہے کہ دو ہفتے قبل اقوام متحدہ کے مین سما میں امن کے رکھوالے آپریشن سے تعلق رکھنے والے حکام کا کہنا تھا کہ شمالی مشرقی میناکا خطے میں مسلح اتحادی گروہوں کی جانب سے جہادیوں کے خلاف آپریشن میں انہیں سنگین نوعیت کی معلومات ملی ہیں جن کے مطابق آپریشن کے دوران تقریباً 95 افراد کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔

فرانس نے مالی میں 2013 میں حکومتی افواج کی مدد اور القائدہ سے تعلق رکھنے والے جہادیوں کو علاقے سے نکالنے کے لیے مداخلت کی تھی۔تاہم 2015 کے درمیان میں تواریگ قائدین کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط، جس کا ہدف جہادیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا تھا، کے باوجود ملک کا بیشتر حصہ حکومت کے کنٹرول میں نہیں، جبکہ تشدد کی فضا نرکینا فاسو اور نائجیریا تک پھیل چکی ہے۔