ایران نے ’’امریکہ مردہ باد ‘‘ کے نعرے پر مشتمل ایک نئی میسجنگ ایپلی کیشن کے فروغ پر کام شروع کردیا

اتوار 29 اپریل 2018 20:10

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2018ء) ایران نے ’’امریکہ مردہ باد ‘‘ کے نعرے پر مشتمل ایک نئی میسجنگ ایپلی کیشن کے فروغ پر کام شروع کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مقامی طور پر تیار کی گئی یہ نئی ایپلی کیشن Telegram کے متبادل کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ملک میں حالیہ احتجاجی مظاہروں اور شورشوں میں اہم کردار کے سبب ایرانی حکام کی جانب سے ٹیلیگرام ایپلی کیشن کو شدید ملامت کا نشانہ بنایا گیا۔

مذکورہ نئی ایپلی کیشن کا نامSoroush ہے۔ اس میں بہت سی ایموجی متعارف کرائی گئی ہیں۔ ان میں حجاب پہننے والی خواتین اور ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کی تصویر کے علاوہ "امریکا مردہ باد" اور "اسرائیل مردہ باد" سے متعلق ایموجیز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ایرانی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ سوروش ایپلی کیشن کو ڈان لوڈ کرنے والے پہلے 5 صارفین کو سونے کے سکوں کی شکل میں انعامات سے نوازا جائے گا۔

پاسداران نے اس مقابلے کا اعلان "ٹیلیگرام" پر اپنے صفحے پر کیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای اس نئی ایپلی کیشن میں رجسٹر ہونے والی سب سے پہلی شخصیت ہیں۔ انہوں نے "ٹیلیگرام" میں اپنے اکانٹ کو بند کرنے اور "سوروش" میں اکاونٹ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ایران میں "ٹیلیگرام" استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد کا اندازہ 5 کروڑ کے قریب لگایا گیا ہے۔

ادھر "سوروش" ایپلی کیشن میں اب تک 50 لاکھ صارفین اپنا اندراج کرا چکے ہیں۔ اپنی خصوصیات کے لحاظ سے یہ نئی ایپلی کیشن بڑی حد تک ٹیلیگرام سے ملتی جلتی ہے۔ تاہم یہ ٹیلیگرام جیسی پرائیویسی کی حامل نہیں اور ایپلی کیشن کے ذمے داران کی جانب سے صارفین کی ذاتی معلومات کے خفیہ رہنے کے حوالے سے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔یاد رہے کہ ایران نے عوامی اداروں میں کئی ایپلی کیشنز کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔

اس طرح کی بھی خبریں ہیں کہ ایرانی حکام جلد ہی "ٹیلیگرام" پر بھی پابندی لگانے والے ہیں۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران میں رہبر اعلی علی خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور دیگر سینئر عہدے داران کثرت کے ساتھ "ٹوئیٹر" پر اپنے اکانٹس کا استعمال کر رہے ہیں جب کہ ایران میں سرکاری طور پر "ٹوئیٹر" کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ خامنہ ای کے "ٹوئیٹر" پر مختلف زبانوں میں 7 اکانٹس ہیں۔

متعلقہ عنوان :