بلوچستان میں شیعہ ہزارہ کی منظم انداز میں نسل کشی جاری ہے،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث عناصر کی آزادنہ نقل و حرکت حیرت اور تشویش کا باعث ہے،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کوئٹہ میں شہداء کے لواحقین سے ملاقات کی درخواست کرتے ہیں، آرمی چیف کو خط

منگل 1 مئی 2018 21:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی طرف سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ کو خط بھیج دیا گیا خط میں درخواست کی ہے کہ بلوچستان میں شیعہ ہزارہ کی منظم انداز میں نسل کشی جاری ہے جسے روکنے کے لیے بلاتاخیر اقدامات کی ضرورت ہے۔یہ خط گزشتہ روزآرمی چیف کو بھیجا گیا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے اندر دہشت گردی کی کاروائیوں میں سرگرم عناصراپنے مذموم عزائم کوجارحانہ انداز میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔مسیحی برادری اور اقلیتیں بھی دہشت گردوں کے اہداف میں شامل ہیں۔ان دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث عناصر اپنی بربریت کا کھلم کھلا اعتراف بھی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے باوجود ان کی آزادنہ نقل و حرکت حیرت اور تشویش کا باعث ہے۔

کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ کمیونٹی کے علاوہ مسیحی و لسانی بنیادوں پر بھی عوام کو ہر روز ٹارگیٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے جس طرح گزشتہ سال پارہ چنار سانحہ کے بعد وہاں پہنچ کر مظلوم عوام کی داد رسی کی اور فوری ایکشن لیا جس کے مثبت نتائج ہم آج تک دیکھ رہے ہیں ایسی طرح کوئٹہ جاکر عوام کی داد رسی کریں اور ان کے مسائل کو سنیں کیونکہ وہ آپ سے ہی واحد امید رکھتے ہیں کہ آپ ان کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔خط میں انہوں نے آرمی چیف سے یہ بھی درخواست کہ کوئٹہ کے راستے ایران اور عراق جانے والے زائرین کو بلوچستان میں جو سفری خطرات اور مشکلات درپیش ہیں وہ بھی فوری حل کے متقاضی ہیں۔۔۔۔اعجاز خان