مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر شکاگو کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پریم یونین کے زیراہتمام تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا

منگل 1 مئی 2018 21:47

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2018ء) مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر شکاگو کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پریم یونین کے زیراہتمام تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا جبکہ احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ،تعزیتی جلسہ میں شکاگو کے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ،حالیہ بجٹ کو مزدور مسترد کرتے ہین ،تعزیتی جلسہ سے پریم یونین کے مرکزی صدر و بانی سابق رکن قومی اسمبلی حافظ سلیمان بٹ کا ٹیلی فونک خطاب ،مرکزی سیکرٹری جنرل خیر محمد تنیو،ڈویژنل سینئر نائب صدر نسیم گشکوری ،ارشد یوسفزئی کی شرکت ،تفصیلات کے مطابق مزدورو ں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان ریلوئے پریم یونین کے زیراہتمام شکاگو کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اس موقع پر تعزیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پریم یونین کے بانی و مرکزی صدر وسابق رکن قومی اسمبلی حافظ سلمان بٹ نے ٹیلی فونک خطاب جبکہ پریم یونین کے مرکزی سیکرٹری جنرل خیرمحمد تنیو،ڈویژنل سینئر نائب صدر میر نسیم گشکوری،ارشد یوسفزئی،قدرت اللہ بڑیچ،علی نواز بگٹی،ریاض علی ہاڑہ،یونس بلوچ،ہاشم اعجاز سیال،مجیب سنجرانی،اسلم بلوچ و دیگر نے کہا کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے آج مزدور بے شمار مسائل سے دوچار مزدوروں کو ماضی میں جن مسائل کا سامنا ہے آج بھی مزدوروں کو وہی مسائل درپیش ہیں لیکن مزدوروں کے مسائل حل کرنے میں کوئی بھی مخلص نظر نہیں آتا ہے ،موجودہ حکمرانوں نے ملک کے قومی اداروں کو دولخت کردیا ہے اور قومی اداروں کو نجکاری میں شامل کرنے کے خواب دیکھ کر کروڑوں مزدوروں کو بے روزگاری کے دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا مجھے کیوں نکالا کا راگ الاپنے والوں کو مظلوم مزدوروں کی آہ لگی جنہوں نے مزدوروں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ کر دربہ در کی ٹھوکریں کھانے کے لیے چھوڑ دیا ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ مزدور دشمن بجٹ ہے جسے مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر مزدور مسترد کرتے ہیں بجٹ صرف الفاظ کی ہیراپھیری کے سوا کچھ بھی نہیں ہے ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ ملازمین کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے جسے ملازمین مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سی50فیصد اضافہ کرکے ملازمین کو ریلف دیا جائے انہوں نے کہا کہ آج اکیسویں صدی کے جدید دور میں بھی مزدور طبقہ پینے کے صاف پانی صحت و تعلیم جیسی بنیادوں سہولیات سے محروم ہیں نالیوں کا گندہ اور مضر صحت پانی پینے پر مجبورہیںاور ایسا گندہ پانی اشرافیہ کے جانور تک نہیں پیتے ہیں جو غریب عوام پی رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پریم یونین مزدوروں کے مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں کیونکہ اس ملک کی تعمیر و ترقی میں سب سے زیادہ حصہ مزدورون کا ہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے لیے عالمی اور ملکی سطح پرقوانین بنتے ضرور ہیں لیکن ان پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا ہے جس کی وجہ آئے روز مزدور سسک سسک کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مزدوروں کے حقوق کے لیے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد کرکے مزدوروں کے مسائل میں کمی لائی جائے ورنہ جس طرح شکاگو کے مزدوروں نے تحریک چلائی تھی پاکستان میں بھی مزدور 1886کی تاریخ کو دہراکر مقتدر قوتوں کے لیے بڑی روکاوٹ بن جائیں گے،انہوں نے مزید کہا کہ پریم یونین عیدالفطر کے بعد مزدوروں کے مسائل پر چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت کو پیش کرئے گی جو یقینا مزدوروں کے مسائل کے حل میں معاون ثابت ہوگا اور اگر چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا جس کی تمام تر ذمہ داری ھکمرانوں پر عائد ہوگی۔