ہنر مند افرادی قوت کسی بھی ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ایک کنجی کی حیثیت رکھتی ہے ،

صنعتی ترقی اور مہارت پر مبنی تربیت سے ملک ترقی کرتے ہیں اور عوام خوشحال ہوتے ہیں، پچھلے دو سالوں میں نیوٹیک نے فنی شعبے میں اعلیٰ کارکردگی کی مثال قائم کی ہے وفاقی وزیر بلیغ الرحمن کا انٹرنیشنل TVETکانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 3 مئی 2018 22:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2018ء) ہنر مند افرادی قوت کسی بھی ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ایک کنجی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ صنعتی ترقی اور مہارت پر مبنی تربیت سے ملک ترقی کرتے ہیں اور عوام خوشحال ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت بلیغ الرحمن نے جمعرات کو نیوٹیک کی جانب سے منعقدہ انٹرنیشنل TVETکانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے فنی شعبے پر بھرپور توجہ دی ہے اور پچھلے دو سالوں میں نیوٹیک نے فنی شعبے میں اعلیٰ کارکردگی کی مثال قائم کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بدستور کئی چیلنجز کا سامنا ہے ۔ ہماری معیشت کو بھی آگے بڑھنے کیلئے کئی مشکلات درپیش ہیں جن کیلئے نئی پالیسیاں تشکیل دی گئی ہیں ان میں پرائم منسٹر یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام قابل ذکر ہے ۔

(جاری ہے)

اس پروگرام کے تحت تربیت پانے والے نوجوانوں کی تعداد 25ہزار سے بڑھاکر ایک لاکھ سالانہ کردی گئی ہے ۔ انہوں نے نیوٹیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ذوالفقار احمد چیمہ کو اس کانفرنس کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کی کانفرنس ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہیں اور باہمی اشتراک و تعاون سے ہم نوجوان نسل کو بہتر مستقبل کے ساتھ ساتھ قومی ترقی کے مواقع بھی فراہم کرسکتے ہیں۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیوٹیک ذوالفقار احمد چیمہ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں بیس ممالک سے زائد کے مندوبین شریک ہیں اور اس قدر تعداد میں بیرون ممالک سے ماہرین کی آمد پاکستان پر ان کے اعتماد کا مظہر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عالمی میڈیا ہمیشہ پاکستان کے بارے میں منفی تاثر اجاگر کرتا ہے لیکن پاکستان کا دورہ کرنے والے وفود یہاں کے سرسبزو شاداب علاقوں ، فلک بوس پہاڑوں ، اہل پاکستان کی مہمان نوازی اور ترقی کے مواقع دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اللہ تعالی نے پاکستان کو بے پناہ نعمتوں کے ساتھ ساتھ جفاکش افرادقوت سے نوازا ہے جو اپنی محنت اور صلاحیتوں سے قومی ترقی میں فعال کردار ادا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے بہترین پھل اور زرعی اجناس پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی بہترین انسان بھی ہیں جو دنیا بھر میں اپنی اعلی خدمات سے ملک و قوم کا نام روشن کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلوبل ولیج میں کوئی بھی ملک تنہاء نہیں رہ سکتا اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر ہم غربت ، جہالت ، بے روزگاری اورمحرومی کا خاتمہ کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ 210 ملین افراد کا ملک پاکستان قدرتی حسن سے مالا مال ہے اور ہمارے نوجوان اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل ہیں جنہیں تعلیم اور فنی تعلیم کے خاطر وخواہ مواقع فراہم کرکے ہم انہیں اس قابل بنا رہے ہیں کہ وہ ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ ثابت ہو سکیںاورڈیولپمنٹ پارٹنرز ، یورپین یونین ، ناروے اور نیدر لینڈ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ سکل ڈیولپمنٹ ہی اس ملک کی تقدیر بدل دے گی ۔ پاکستان میں یورپین یونین کے سفیریژاںفوانسواکوتاں (Jean-Francois Cautain)نے کہا کہ یورپین یونین پاکستان کی تعمیر و ترقی میں شانہ بشانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک صحیح معنوں میں پاکستان کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ سی پیک کے عظیم منصوبے اور اکنامک زون بننے سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے جن سے تربیت یافتہ اور ہنر مند افراد بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے صنعتکار نوجوانوں کو مارکیٹ کی طلب کے مطابق تربیت دلانے میں اپنا کردار ادا کریں اور کہا کہ سکل ڈیولپمنٹ تمام سیاسی جماعتوں اور سٹیک ہولڈرز کی ترجیح اول ہونی چاہیے۔ پاکستان میں جرمنی کے سفیر مارٹین کوبلر (Martin Kobler) نے کامیاب انٹرنیشنل ٹی ویٹ کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی اور کہا کہ 2050ء میں پاکستان کی آبادی 400ملین ہوجائے گی اور 65فیصد سے زائد نوجوانوں کیلئے تعلیم اور بالخصوص ٹیکنیکل اور ووکیشنل تربیت کی جامع حکمت عملی ناگزیر ہے جس سے ان کا مستقبل سنورسکے ۔

انہوں نے کہا کہ نیوٹیک نے پاکستان کے ہر کونے میں ٹیکنیکل و سکل ڈیولپمنٹ سے متعلقہ سہولیات کا جال بچھا دیا ہے جس کے دور رس نتائج حاصل ہونگے ۔ ناروے کے سفیر ٹورے نیڈروبی (Tore Nedrebe) نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں کثیر تعداد میں ماہرین کی شرکت سے فنی تربیت اور انڈسٹری کی شمولیت سے متعلق اہم موضوعات پر روشنی ڈالی جائے گی ۔

انہوں نے اس کانفرنس کو پاکستان کے فنی شعبے کی ترقی میں ایک تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہنر مند افرادی قوت ہی پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کا ذریعہ بنے گی ۔ اس سلسلے میں انہوں نے خواتین کی زیادہ سے زیادہ شمولیت پر زور دیا۔ کانفرنس میں 20ممالک سے زائد کے مندوبین ، ماہرین ،ایوانہائے صنعت و تجارت کے عہدیدار، سینئر صحافی ، سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے سربراہان اور مختلف شعبہ زندگی کی نمایاں شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ آج یوکے، جرمنی، آسٹریلیا، سائوتھ کوریا، ترکی، جنوبی کوریا، سری لنکا اور ملائیشیا کے ماہرین نے اپنے ممالک کے بہترین تجربات سے سامعین کو آگاہ کیا ۔