اسرائیل میں جاپانی وزیراعظم کو جوتے میں میٹھا پیش کرنے پر تنازع

شیف نے جان بوجھ کر کیا تو کارروائی ہونی چاہیے ،مذاق کیا توہمیںاچھا نہیں لگا،جاپانی سفارتکار

منگل 8 مئی 2018 11:50

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے کو اسرائیل میں پیش کیا جانے والا میٹھا تنازعے کا شکار بن گیا ہے۔گذشتہ دنوں دو مئی کو وزیر اعظم آبے اور ان کی اہلیہ کو جب اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ نتن یاہو نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر عشائیے پر مدعو کیا تو انھیں ڈیزرٹ جوتے میں پیش کیے گئے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل کے معروف شیف (باورچی) موشے سیویگ جو وزیر اعظم نتن یاہو کے ذاتی شیف بھی ہیں انھوں نے عشائیے کے اخیر میں دھات سے بنے جوتوں میں شیریں خوان پیش کیا جس میں منتخب چاکلیٹ رکھے گئے تھے۔جاپانی تہذیب و ثقافت میں جوتے کو انتہائی ہتک آمیز تصور کیا جاتا ہے۔شنزو آبے نے جوتے میں پیش کیے جانے والے ڈیزرٹ کو بغیرکسی ہچکچاہٹ کے کھا لیا لیکن جاپان کے سفیروں کو یہ بات پسند نہیں آئی۔

(جاری ہے)

ایک جاپانی سفارتکار نے کہاکہ کسی بھی ثقافت میں جوتے کو میز پر نہیں رکھا جاتا۔ آخر اس شیف کے ذہن و دل میں کیا تھا۔ اگر یہ مذاق تھا تو ہمیں یہ اچھا نہیں لگا۔ ہم اپنے وزیر اعظم کے ساتھ ہونے والی اس بدسلوکی پر ناراض ہیں۔شیف سیویگ نے اپنے سوشل میڈیا پروفائل پر رات کے کھانے سے متعلق تصاویر پوسٹ کی ہیں۔ جن میں جوتوں میں پیش کیے گئے ڈیزرٹ بھی شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :