امریکا،گوئٹے مالاکے بعد پیراگوائے کا بھی اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کااعلان

سفارت خانے کی منتقلی کے سلسلے میں صدر کارٹس 21 یا 22 مئی کو اسرائیل کا دورہ کریں گے،پیراگوئے وزارت خارجہ

منگل 8 مئی 2018 15:10

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) پیراگوائے کی حکومت اور اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ امریکا اور گوئٹے مالا کے بعد پیراگوائے بھی مئی کے اواخر میں اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کر دے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان عمانوئل نحشون نے ایک بیان میں کہا کہ رواں ماہ کے اواخر میں اسرائیل آنے والے پیراگوائے کے صدر اوراسیو کارٹس بیت المقدس میں سفارت خانے کے افتتاح کا ارادہ رکھتے ہیں۔

پیراگوائے کی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کی منتقلی کے سلسلے میں صدر کارٹس 21 یا 22 مئی کو اسرائیل کا دورہ کریں گے۔یہ اعلان بیت المقدس میں 14 مئی کو امریکا کے سفارت خانے کے افتتاح سے ایک ہفتہ قبل سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس چھ دسمبر کو بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانہ وہاں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس امریکی اقدام نے اسرائیلیوں کو خوش کر دیا جب کہ فلسطینیوں میں غم و غصّے کی لہر دوڑا دی۔اسرائیل نے 1967ء کی جنگ میں بیت المقدس کا کنٹرول اردن سے چھین کر اسے اپنی غاصبانہ ریاست میں شامل کر لیا تھا۔ تاہم اس اقدام کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا۔رواں برس مارچ میں گوئٹے مالا کے صدر جمی مورالس نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک 16 مئی کو اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کر دے گا۔

متعلقہ عنوان :