بھارتی عدالت نے شادی کے بغیر بالغ لڑکا لڑکی کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت دے دی

بالغ جوڑے کو ساتھ رہنے کے لیے شادی کی ضرورت نہیں ہے،بھارتی سپریم کورٹ کا حکم

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس بدھ 9 مئی 2018 00:21

بھارتی عدالت نے شادی کے بغیر بالغ لڑکا لڑکی کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت ..
نئی دہلی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 08مئی 2018ء ) بھارتی عدالت نے شادی کے بغیر بالغ لڑکا لڑکی کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت دے دی۔بھارتی سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ بالغ جوڑے کو ساتھ رہنے کے لیے شادی کی ضرورت نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق انسانی تاریخ میں مرد و عورت کا تعلق روز اول سے ہی ایک دلچسپ موضوع رہا ہے۔مختلف معاشروں میں اس تعلق کو مختلف انداز میں دیکھا جاتا رہا ہے ۔

عورت اور مرد کا تعلق کب، کیسے ،کیوں اور کس نوعیت کا ہونا چاہیے یہ سوال ہمیشہ سے انسانی تاریخ میں اہم رہے ہیں ۔تاہم مہذب معاشروں میں ہمیشہ سے ہی ان تعلقات کو تہذیب اور آداب کے دائرے میں رکھنے کے لیے شادی جیسی رسم کو رواج دیا گیا تا کہ انسان کی بنیادی فطری خواہش بھی پوری ہو سکے اور معاشرہ بھی انارکی کا شکار بننے سے بچا رہے تاہم ہر دور میں ایسا اقلیتی طبقہ بھی موجود رہا ہے جو مرد و عورت کے تعلقات کو کسی پیمانے پر جانچنے کا قائل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس طبقے کے نزدیک مرد اور عورت کا تعلق ایک ایسا فطری عمل ہے جو کسی بھی ضابطے کا پابند نہیں ہونا چاہیے بس خواہش کی تکمیل اہم ہے۔جیسے جیسے انسان نام نہاد ترقی کے زینے پر قدم رکھتا جا رہا ہے وہ اس تعلق کے حوالے سے مادر پدر آزاد ہونا چاہ رہا ہے۔یورپ میں شادی جسی رسم کے بغیر ہی مرد و عورت کا آپس میں تعلقات قائم کر لینا کوئی بڑی اور غیر معمولی بات نہیں سمجھی جاتی ۔

اب تو بہت سے ایشائی معاشرے بھی اس روش پر چل نکلے ہیں ۔اس کی تازہ ترین مثال بھارتی سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ہے جس کے مطابق بالغ جوڑے کو ساتھ رہنے کے لیے شادی کی ضرورت نہیں ہے۔بھارت کی اعلیٰ عدالت میں نندکمار نامی نوجوان نے کیرالہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کررکھی تھی جس میں ہائی کورٹ نے ان کی شادی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے لڑکی کو والد کے حوالے کردیا تھا اور فیصلے میں کہا تھا کہ چونکہ شادی کے وقت لڑکے کی عمر 21 سال سے کم تھی لہذا یہ شادی غیر قانونی ہے ۔

بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چونکہ دونوں فریقین ہندو ہیں اور ہندو قوانین کے تحت ان کی یہ شادی قانونی طور پر تو ناجائز ہے۔ البتہ یہ لڑکا لڑکی شادی کے بغیر بھی ساتھ رہ سکتے ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا ہے کہ عدالت رضامندی سے شادی کرنے والے بالغ جوڑے کی زندگی میں مداخلت نہیں کرسکتی اور نہ ہی ان کی شادی کو ختم کیا جا سکتا ہے ۔