اپنی ثقافت کو فراموش کرنیوالی قومیں تاریخ کا حصہ نہیں ہوتیں ‘گلوکار عارف لوہار

میرے والد نے گلوکاری کے ذریعے پنجاب کی ثقافت کا جو دیا جلایا تھا اس کو میں نے روشن رکھا ہوا ہے

بدھ 9 مئی 2018 12:56

اپنی ثقافت کو فراموش کرنیوالی قومیں تاریخ کا حصہ نہیں ہوتیں ‘گلوکار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2018ء) معروف فوک گلوکارعارف لوہار نے کہا ہے کہ دین سے دوری نے ہمارے لئے بے شمار مسائل پیدا کردئیے ہیں ، آج معاشرے میں جو برائیاں فروغ پارہی ہیں اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ ہم نے صحیح طریقے سے دین پر عمل کرناچھوڑ دیا ہے جس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑرہا ہے۔ا نہوں نے ’’ این این آئی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے قول و فعل میں تضاد ہے ۔

آج کل ایک دوسرے کے خلاف بلاوجہ محاذ آرائی کرنا ہمارا قومی کھیل بن چکا ہے ۔مگر دین ا س طرح کے طرز عمل سے منع کرنے کی ترغیب دیتا ہے ۔ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنی ہوگی ،انتہا پسندی جہالت کی جانب پہلا قدم ہے اس لئے اس سے ہم سب کو اجتناب کرناچاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ میں گائیکی کی دنیا میں اپنے والد محترم کے نقش قدم پر چلنے کی جدوجہد کررہا ہوں ۔

(جاری ہے)

مگر میں مزید سوسال بھی گائیکی میں گزار دوں تو اپنے والد کے پائوں کی مٹی کو بھی نہیںچھو سکتا ۔ عالم لوہار ایک ہی تھا اوراب کوئی دوسرا عالم لوہار نہیں آئیگا ۔لیکن مجھے فخر ہے کہ میری شناخت میرے والد عالم لوہار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گلوکاری میں کوئی شاگرد نہیں رکھا لیکن جو سیکھنا چاہے اس کو میں ضرور سکھائوں گا ۔ انہوںنے کہاکہ جو قومیں اپنی ثقافت کو فراموش کر دیتی ہیں وہ آنے والے وقتوں میں تاریخ کا حصہ نہیں ہوتیں ، میرے والد نے گلوکاری کے ذریعے پنجاب کی ثقافت کا جو دیا جلایا تھا اس کو میں نے روشن رکھا ہوا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ اس دیے سے اور بھی دیے جلائے جائیں تاکہ دنیا بھر میں پاکستان کی ثقافت روشن ہو ۔

انہوںنے کہاکہ لیجنڈ اداکاروں کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا ۔

متعلقہ عنوان :