تھیلسمیا ایک وراثتی بیماری ہے،تھیلسمیا کے تدارک کیلئے ضروری ہے کہ شادی سے پہلے لڑکے اورلڑکی دونوں کا تھیلسمیا ٹیسٹ کروایا جائے، بولان میڈیکل ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر فرید کا تقریب سے خطاب

بدھ 9 مئی 2018 23:10

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2018ء) تھیلسمیا کے عالمی دن کی مناسبت سے کوئٹہ تھیلیسمیا سینٹر کے زیر اہتمام بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں ایک آگاہی تقریب کا انعقاد ہوا۔ تقریب کے مہمان خصوصی بی ایم سی ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر فرید احمد سمالانی تھے ۔ تقریب میں آئی بی ٹی ایم کی چیئرپرسن محترمہ ثر یا الدین، ڈاکٹر چاندی کپور ، ڈاکٹر ندیم صمد شیخ ، ڈاکٹر محمد حنیف مینگل ، ڈاکٹرز ،نرسز ، تھیلسمیا بیماری سے متاثرہ بچوں اور انکے والدین و دیگر لوگ بھی شر یک تھے ۔

اس موقع پربی ایم سی ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر فرید احمد سمالانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تھیلسمیا ایک وراثتی بیماری ہے جس کے تدارک کیلئے ضروری ہے کہ شادی سے پہلے لڑکے اورلڑکی دونوں کا تھیلسمیا ٹیسٹ کروایا جائے خاص کر خاندانی سطح پر شادی کی صورت میں تو یہ ٹیسٹ کروانا بے حد ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے معاشرے میں شعور و آگاہی پیدا کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔

ڈاکٹر ندیم صمد شیخ نے شرکاء کو پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ تھیلسمیا سینٹر میں تقریباً 1300 مریض رجسٹرڈ ہیں جس کیلئے دستیاب وسائل نہ کافی ہیں اس حوالے سے ہمیں ضروری ادویات و دیگر سامان کی کمی کا بھی سامنا ہے۔انہوںنے کہا کہ یہ مورثی بیماری ہے جو والدین کے جنیاتی خرابی کے باعث اولاد میں منتقل ہوتی ہے خاص کر کزن میرج میں تھیلسمیا کے منتقل ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں سالانہ سات سے آٹھ فیصد بچے تھیلسمیا سے متاثر ہوتے ہیں ۔ خاندانوں میں شادیوں کی وجہ سے بلوچستان میں تھیلسمیا کا مرض پایا جاتا ہے۔ اس موقع پر محترمہ ثریا الہ دین نے کہا کہ ہمارا آج کا یہ دن تھیلسمیا سے متاثرہ بچوں اور انکے والدین سے متعلق ہے تھیلسمیا سے متاثرہ بچے کبھی یہ نہ سوچیں کہ وہ والدین یامعاشرے پر بوجھ ہیں انہوںنے ڈاکٹر ز کو خراج تحسین پیش کیا جو تھیلسمیا سے متاثرہ مریضوںکی دن رات دیکھ بال میں مصروف عمل ہیں انہوں نے کہا کہ تھیلسمیا سے متاثرہ افراد کو بھی خصوصی افراد ڈکلیئر کیا جائے جنہیں مختلف مراعات حاصل ہیں ۔

بعد ازاں محترمہ ثریاالہ دین ،ایم ایس فرید احمد سمالانی سمیت دیگر ڈاکٹرز اور نرسز کو یادگاری شیلڈز پیش کئے گئے قبل ازیں اس ضمن میں آگاہی واک کا اہتمام بھی کیا گیا ۔