پنجاب آپٹیکل ایسویسی ایشن کا دائرہ کار ملک گیر کرنے کیلئے خیبر سے کراچی تک رکنیت سازی کا اعلان

عینک سازی کے تحفظ و فروغ،آپٹیشن کونسل اور قانونی چارہ جوئی سمیت آئندہ لائحہ عمل کے لئے 8 رکنی ایکشن کمیٹی تشکیل دے دی

پیر 14 مئی 2018 13:15

پنجاب آپٹیکل ایسویسی ایشن کا دائرہ کار ملک گیر کرنے کیلئے خیبر سے ..
سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2018ء) پنجاب آپٹیکل ایسویسی ایشن نے دائرہ کار ملک گیر کرنے کیلئے خیبر سے کراچی تک رکنیت سازی کا اعلان کر دیا۔اور مرکزی تنظیم کے قیام،عینک سازی کے تحفظ و فروغ،آپٹیشن کونسل اور قانونی چارہ جوئی سمیت آئندہ لائحہ عمل کے لئے 8 رکنی ایکشن کمیٹی تشکیل دے دی۔اس کا فیصلہ سرگودھا آپٹیکل ایسویسی ایشن کی دعوت پر تحصیل بھیرہ رضیہ الیاس ہسپتال میں صوبہ بھر کے عینک سازوں کے اجلاس میں کیا گیا۔

جس میں صوبائی راہنما مقبول خان نے اپنی جدوجہد، پنجاب قیادت کی کاوشوں اوراغراض ومقاصد پر تفصیلی گفتگو کی جس کے بعد اتفاق رائے سے ضلع ساہیوال سمیت مختلف سیل دوکانات کو ڈی سیل کروانے کی قانونی چارہ جوئی،پاکستان آپٹیسن کونسل کے قیام، عینک سازی کے تحفظ اور ممبران کے حقوق سمیت آہندہ لائحہ عمل کے لئے 8 رکنی ایکشن کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں لاہور سے مصح الدین،وجیع الدین،عارف قدوس،ضیائ الدین،اسلام اباد راولپنڈی سیرضوان،آفتاب،خالد سہیل گلزاری،اور منڈی بہاوالدین سے حافظ زاہد کو چن لیا گیا جہنوں نے اپنے ہنگامی اجلاس میں پاکستان بھر کے آپٹیشن تنظیم کے نام کو تجویز کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے جن پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بتایا گیا کہ عینک سازی خدمت بصارت ہے جس میں 30 سے 40 سال سے کام کرنے والوں کو بلاجواز تنگ کیا جا رہا ہے اور ان کے جدید ترین تقاضوں کے مطابق زیر استعمال آلات عینک سازی کو غیر قانونی قرار دے کر دوکانات کو چیک اور سیل کیا جا رہا ہے جس میں کسی تاجر کے استحصال کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈی سیل کے لئے قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔جبکہ عینک سازی کے تحفظ کے لئے احتجاج سمیت کسی راست اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا۔