مڈوائف ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات اور معذوری کو کم کرنے میں اہم کردارادا کر رہی ہے،ڈاکٹر صالح ناصر

بدھ 16 مئی 2018 18:21

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2018ء) سیکرٹری صحت بلوچستان ڈاکٹر صالح ناصر نے کہا ہے کہ مڈوائف ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات اور معذوری کو کم کرنے میں اہم کردارادا کر رہی ہے انکا اعزازیہ فوری طور پر بڑھایا جائے گا،صوبائی حکومت ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال میں گائناکالوجسٹ کی تعیناتی کو یقینی بنائے گی۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو کو بوائے سکاؤٹس ہیڈ کوارٹر میں ایم این سی ایچ کے زیر اہتمام مڈوائف کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب سے ایم این سی ایچ کے کوارڈی نیٹر ڈاکٹرافضال ، ڈاکٹر حیات رونجھو ،ڈپٹی ڈائریکٹر ایم این سی ایچ ڈاکٹر نقیب ،ٹریننگ اینڈ کمیونیکشن آفیسر ڈاکٹر دلشادقاسم ،مرسی کور کے ڈاکٹر سید اللہ خان ،ڈبلیوایچ او کے اسفند یار شیرانی ، ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ ،ڈاکٹر عامرعلی ، فہیم عباس ،پروفیسرڈاکٹر نائلہ احسان ، پروفیسرعظمیٰ سہیل اوردیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر صالح ناصر نے کہا کہ بلوچستان کے دور د راز اور پسماندہ علاقوں میں مڈوائف ماں اور بچے کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں اہم کردارادا کر رہی ہیںصوبائی حکومت کی کوشش رہی ہے کہ اپنے دستیاب وسائل کے اندررہتے ہوئے سرکاری ملازمین کے مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ جن ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں گائناکالوجسٹ نہیں ان میں فوری طور پر گائنا کالوسٹ کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ ماں اور بچوں کی شرح اموات کو کم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ میں مڈوائف کا اعزازیہ آج سے بڑھانے کااعلان کرتا ہوں اور امیدکرتا ہوں کہ اعزازیے میں اضافے کے بعد مڈوائف اپنے سے بہتر انداز میںاپنا کام کرینگی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم این سی ایچ کے کوارڈی نیٹر ڈاکٹرافضال ، ڈاکٹر حیات رونجھو ،ڈپٹی ڈائریکٹر ایم این سی ایچ ڈاکٹر نقیب ،ٹریننگ اینڈ کمیونیکشن آفیسر ڈاکٹر دلشادقاسم ،مرسی کور کے ڈاکٹر سید اللہ خان ،ڈبلیوایچ او کے اسفند یار شیرانی ، ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ ،ڈاکٹر عامرعلی ، فہیم عباس ،پروفیسرڈاکٹر نائلہ احسان ، پروفیسرعظمیٰ سہیل ایم این سی ایچ کی جانب سے بلوچستان بھر میں ایمبولینس فراہم کی گئی ہیں انشاء اللہ جلد ہی تمام ایچ آر سی کو بھی ایمبولینسں فراہم کی جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ مڈوائف کو سازو سامان کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے تاکہ ماں اور بچے کی شرح اموات میں نمایاں کمی لائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حمل اور زچگی میں ماؤں اور نومولود کو موت سے بچانے میں تربیت یافتہ مڈوائف کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے جس سے انکار ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں زچگی کے دوران ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات بہت زیادہ تھی حکومت کے موثر اقدامات کے باعث اس میں بہت حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

کہا کہ اس وقت بلوچستان میں 1255تربیت یافتہ مڈائف کام کررہی ہیں جن میں سے 701سی ایم ڈبلیو پاکستان نرسنگ کونسل کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں جبکہ 395زیر تعلیم ہیں بلوچستان میں16مڈوائف اسکول کام کر رہے ہیں جبکہ مزید مڈوائف اسکول بلوچستان میں قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حمل اور زچگی میں ماں اور بچے کی زندگی کا تحفظ اور سلامتی وہ خواب ہے جس کی تعبیر کی تلاش ایک کٹھن اور طویل سفر ہے اس راہ کے مسافروں کو ابھی بہت سی دشواریاں عبور اور بہت سی منزلیں طے کرنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مڈوائف کی کوشش ،ہنر مندی ،سمجھداری اس طویل سفر کا ایسا پڑاؤ ہے جو حوصلہ بڑھاتا ہے کہ سفر دشوار ضرور ہے نہ ممکن نہیں اور جلد یا بدیر منزل مقصود ہمارے سامنے ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ حمل اور زچگی میں ماؤں اور نومولود کو موت سے بچانے میں تربیت یافتہ مڈوائف کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے جس سے انکار ممکن نہیں ہے ۔تقریب کے اختتام پر صوبائی سیکرٹری صحت صالح ناصر،ڈاکٹر افضال ، سیداللہ خان ،پروفیسر نائلہ احسان نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مڈوائف میں شیلڈ اورنقد انعامات تقسیم کئے۔