ماہ رمضان کا تقاضا ہے پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ ہو،میاں محمد اسلم

اللہ کے دیے گئے قانون پر اپنے بنائے ہوئے قوانین کو ترجیح دینا اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے، ماہ مقدس میں معاشرے میں موجود تنگ دستوں ، غربا و مساکین ، بیوائوں اور یتیموں کی دل کھول کر مددکرنی چاہیے،خطاب

جمعرات 17 مئی 2018 19:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2018ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے قوم کو رمضا ن کی مبارکباد دیتے ہو ئے کہا ہے کہ ماہ رمضان کا تقاضا ہے کہ پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ ہو، اللہ کے دیے گئے قانون پر اپنے بنائے ہوئے قوانین کو ترجیح دینا اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔

اس ماہ مقدس میں معاشرے میں موجود تنگ دستوں ، غربا و مساکین ، بیوائوں اور یتیموں کی دل کھول کر مدد کرنی چاہیے تاکہ وہ بھی رمضان اور عید کی خوشیوں میں شریک ہوسکیں ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام فنڈ ریزنگ ڈنر کی تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، محمد کاشف چوہدری ، زبیر صفدر،میاں محمد رمضان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

میاں محمد اسلم نے کہار مضان ایک دوسرے کی پریشانیوں کو بانٹنے اور باہمی اخوت و محبت اور بھائی چارے کو فروغ دینے کامہینہ ہے، امت مسلمہ اس وقت سخت آزمائش سے دوچار ہے ۔ کفار، خصوصاً یہود و ہنود اور امریکہ کا اتحاد ثلاثہ مسلمانوں کے خلاف متحد ہوچکاہے اور امت مسلمہ کے حکمران مظلوموں کے حق میں آواز اٹھانے اور ان کی مدد کرنے کی بجائے امریکہ کی چاپلوسی میں لگے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے فلسطین غزہ ، کشمیر اور دوسرے ممالک میں مسلمان ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں لیکن مسلم حکمران بے حمیتی کی چادر اوڑھ کر سو رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم باہمی محبتوں کو بڑھائیں اور نفرتوں کو ختم کریں ۔