ماہ صیام کی آمد کیساتھ ہی غذر میں مہنگائی کو پر لگ گئے ،زیادہ تر دکانوں میں پرائس کنٹرول کمیٹی کا نرخنامہ غائب

جمعہ 18 مئی 2018 21:54

غذر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 مئی2018ء) ماہ صیام کی آمد کے ساتھ ہی غذر میں مہنگائی کو پر لگ گئے زیادہ تر دکانوں میں پرائس کنٹرول کمیٹی کا جاری کردہ نرخنامہ تک غائب قصاب حضرات کے پاس چھوٹا گوشت نایاب صرف ضیف العمر بھینسوں کا گوشت فروخت ہورہا ہے جبکہ پولٹری شاپس مالکان بھی بے لگام ہوگئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر گاہکوچ سمیت نواحی موضعات داماس ،سلپی اور سینگل میں بعض دکاندار اپنی مرضی کے مالک بن گئے زیادہ تر دکانوں میں پرائس کنٹرول کمیٹی کا جاری کردہ نرخنامہ تک موجود نہیں اگر ہے تو بھی ایسے جگہ لگا دیا گیا ہے جہاں گاہک کی نظر تک نہیں پڑھتی ہے جس باعث یہ دکاندار اپنی مرضی کے مالک بن گئے ہیں پولٹری شاپس مالکان نے پرایس کنٹرول کیمٹی کے نرخنامے کو یکسر مستردکر دیا ہے اور اپنی مرضی سے رمضان کی امد کے ساتھ ہی مرغی کی قمیت میں فی کلو ساٹھ روپے اضافہ کر دیا ہے دوسری طرف قصاب حضرات بھی اپنی مرضی کے مالک بن گئے قیمہ گوشت کا الگ قیمت وصول کرتے ہیں حالانکہ قیمہ کی فروخت پر پابندی کے باوجود تین سو اسی اور چار سو روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جاتا ہے اور غریب عوام کو گوشت کے نام پر ہڑیاں فروخت کیا جاتا ہے چھوٹا گوشت نایاب ہوگیا ہے صرف ضیف العمر بھنسیوںکا گوشت ملتا ہے اور بارہ بجے سے پہلے ہی قصاب حضرات نو دو گیارہ ہوجاتے ہیں مگر انتظامیہ کی خاموشی کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہیں عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر غذر اور اسسٹنٹ کمشنر پونیال اشکومن سے گراں فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :